والدہ اجازت نہیں دے رہی تھیں کہ فیض کی شادی ایک انگریز خاتون سے ہو۔۔ معروف شاعر فیض احمد فیض کی زندگی سے متعلق چند اہم حقائق

image

پاکستان کے معروف شاعر فیض احمد فیض کو مداحوں سے بچھڑے کئی برس بیت گئے۔ ان کی لاجواب شاعری سے لوگ خوب محظوظ ہوا کرتے تھے۔

گذشتہ روز ان کی 111ویں سالگرہ منائی گئی۔ فیض احمد فیض کی صاحبزادی سلیمہ ہاشمی نے یہ بات اپنے والد کی 111ویں سالگرہ کے موقع پر بی بی سی کو انٹرویو دیا جس میں انہوں اپنے والد سے متعلق کئی باتیں کیں۔

سلیمہ ہاشمی نے کہا کہ اکثر وہ لاہور میں موجود نہیں ہوتے تھے۔انھوں نے کافی عرصہ جیل میں گزارا۔ تو سالگرہ تو وہ دن ہوتا تھا جب وہ گھر میں موجود ہمارے ساتھ ہوں تو ہماری سالگرہ ہوجاتی تھی۔

سلیمہ ہاشمی نے اپنے والد کی تاریخ پیدائش کے حوالے سے بتایا کہ اُن کی دادی کو صرف یہ یاد تھا کہ سردی تھی اور برسات کا موسم تھا۔

ہم کئی سال سمجھتے رہے کہ ابا کی سالگرہ جنوری میں ہے۔ پھر ہماری فیملی میں ایک جاسوس قسم کا عزیز تھا۔ وہ سیالکوٹ گیا اور سارا ریکارڈ کھنگالا۔ پھر وہ میونسپل کارپوریشن کے آفس گیا تو پتا چلا کہ ابا کی تاریخ پیدائش 13 فروری 1911 ہے۔

اور پھر اس کے بعد 13 فروری ہی سرکاری اور مستند تاریخ ہو گئی۔

*بیگم سرفرازاقبال اور فیض احمد فیض کے درمیان رشتہ کیسا تھا؟

جہاں فیض احمد فیض کے مداح پوری دنیا میں موجود ہیں، ان میں سے ایک اسلام آباد کی رہائشی بیگم سرفراز اقبال تھیں، جن کو فیض احمد فیض سے بہت عقیدت تھی اور اُن کے لیے انھوں نے ایک کتاب بھی مرتب کروائی۔

بیگم سرفراز اقبال کی آسٹریلیا میں مقیم بیٹی ڈاکٹر ثمینہ نے بی بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ ان کی والدہ کا فیض سے عقیدت مندانہ دوستی کا رشتہ تھا۔انکل فیض جب بھی راولپنڈی اسلام آباد آتے تو ہمارے گھر ہی ٹھہرتے۔

انکل سے امی کی اتنی گہری دوستی تھی اور انکل فیض جہاں بھی جاتے امی سے سے رابطے میں رہتے تھے اور امی بھی ان کو خط لکھتی رہتی تھیں۔ امی کی یہ ساری یادیں کتاب کی صورت میں دامن یوسف میں مرتب ہیں۔

*اماں نے ابا کا بہت خیال رکھا

سلیمہ ہاشمی بتاتی ہیں کہ اگر کوئی مہمان دوپہر کو آ جاتا تو ان کی اماں انھیں ایسا کہتی تھیں کہ آپ شام کو آ جائیے گا اس وقت فیض کے آرام کا وقت ہے۔

اماں، ابا کی خوراک کا اور آرام کا بہت خیال رکھتی تھیں اور میرے خیال میں ان کی عمر اتنی دراز تو نہیں تھی۔ ہمارے حساب سے وہ بہت جلد چلے گئے۔ لیکن جتنے برس ابا زندہ رہے وہ صرف میری والدہ کی وجہ سے۔ وہ طے کر لیتی تھیں کہ دوپہر کو ایک دو گھنٹے آرام کرنا ضروری ہے۔ فون بھی نہیں سنتی تھیں اور نہ ہی کسی سے بات کرواتی تھیں۔ ان کی کوشش ہوتی کہ فیض کو کسی قسم کی پریشانی درپیش نہ ہو۔

اپنے والد کی پسندیدہ غذا کے بارے میں یاد کرتے ہوئے سلیمہ ہاشمی نے بتایا کہ فیض احمد فیض کو کھانے میں شب دیگ اور دال بہت پسند تھی۔

'صوفی تبسم اکثر دعوت کیا کرتے تھے تو میرے ابا نہ صرف اس کا بہت انتظار کیا کرتے تھے بلکہ لازمی وہاں جایا کرتے تھے۔ میری دادی کی ہاتھ کی کچھ چیزیں ان کو بہت پسند تھیں۔ میری امی اتنی خاص کُک نہیں تھی لیکن کچھ بنیادی چیزیں وہ پکا لیتی تھیں۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts