ہمیں ایک بات یاد رکھنی چاہیے کہ وردی میں جو ہوتے ہیں وہ بھی انسان ہوتے ہیں اور وہ وطن کی حفاظت کی خاطر اپنی جان قربان کرنے سے بھی دریغ نہیں کرتے۔
تو اس لیے ہمارا فرض بنتا ہے کہ ہم انکی دل سے قدر کریں۔ آج ہم آپکے سامنے ایک ایسی شہید کی بیٹی کی درد بھری کہانی لیکر آئے ہیں جو اپنی سالگرہ پر اپنے بابا کا انتظار ہی کرتی رہی۔
اس بچی کا نام اریبہ ہے اور اس کے والد محمد عامر نے 2015 میں ملک کی خاطر دہشتگرودں سے لڑتے ہوئے اپنی جان قربان کر بیٹھے۔
اس وقت اریبہ محض ڈیڑھ سال کی تھی ۔تو آج زندگی کے سب سے اہم دن یعنی کہ سالگرہ پر یہ اپنے بابا کا انتظار کرتی رہی مگر وہ نہیں آئے اور ماں بیٹی کو جھوٹی تسلیاں دے کر چپ کروانے کی کوشش کرتی رہیں کہ ایک دن آپکے بابا ڈیوٹی سے ضرور واپس لوٹیں گے۔
اس کے علاوہ بچی کی خوشی میں شریک ہونے کیلئے پنجاب پولیس کے اہلکار اور دیگر لوگ بچی کے گھر پہنچے اور اس کے ساتھ سالگرہ کی خوشیاں منائی تا کہ بچی کو اچھا محسوس ہو۔