جس فیصلے کا پاکستانی عوام کو بے صبری سے انتظار تھا وہ آج آہی گیا ہے۔ نور مقدم کیس کا اختتام ہوچکا ہے جس کے نتیجے میں مرکزی مجرم ظاہر جعفر کو عدالت کی جانب سے سزائے موت سنا دی گئی ہے۔
پورا پاکستان اور سوشل میڈیا اس عدالتی فیصلے پر بے حد خوشی کا اظہار کر رہا ہے اور انہیں اس بات کی خوشی ہے کہ عدالت نے ظاہر جعفر کو مجرم قرار دے کر موت کی سزا سنائی۔ عدالت نے دفعہ 302 کے تحت مجرم ظاہر کو سزائے موت سنائی۔
سوشل میڈیا پر ہر طرف نور مقدم کے چرچے چل رہے ہیں وہیں اداکار و سیاستدان اس فیصلے کے آنے کے بعد اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر پیغامات پوسٹ کر رہے ہیں۔
اس حوالے سے وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے نور مقدم قتل کیس کے مرکزی مجرم ظاہر جعفر کو سزائے موت کے عدالتی فیصلے پر کہا کہ یہ ہے وہ انصاف جس کی توقع پاکستانی عوام کرتے ہیں۔
فواد چوہدری نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ نور مقدم کیس میں پولیس اور پراسیکیوشن نے ذمہ داری پوری کی اور عدالت نے 4 ماہ میں فیصلہ سُنایا۔
پھر شوبز کی معروف اداکارہ زارا نور عباس نے بھی نور مقدم کے حق میں فیصلہ آنے کے بعد کہا کہ عدالتی نظام پر میرا اعتماد بحال ہو گیا ہے۔
پھر مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے بھی مرکزی مجرم ظاہر جعفر کو سزائے موت پر ٹوئٹر بیان سامنے آیا ہے۔
انہوں نے سوشل میڈیا پر سلسلہ وار ٹوئٹس میں کہا کہ ظاہر جعفر کے جرائم صرف عصمت دری اور قتل تک ہی محدود نہیں تھے، ظاہرجعفر نے پیسہ اور اثر و رسوخ متاثرہ کی ساکھ پر حملے کے لیے استعمال کیا۔ مریم نواز نے مزید کہاکہ شاید یہ واحد جرم ہے جہاں متاثرہ شخص ملزم بن جاتا ہے۔
ایک اور شوبز کی مقبول اداکارہ ایمن خان نے اس حوالے سے انسٹاگرام پر پوسٹ کیا کہ اللہ کا شکر۔ اور انہوں نے مجرم کے لیے لکھا کہ 'جہنم میں جلو'۔
واضح رہے نور مقدم کو گذشتہ برس 20 جولائی کی شام مرکزی مجرم ظاہر جعفر نے قتل کیا تھا جس کے بعد مقتولہ کے حق میں ملک بھر میں آوازیں بلند ہوئیں تھیں۔
ہماری ویب کی ویڈیو بھی دیکھیئے۔