پھنسی ہوئی گاڑیاں دیکھتا ہوں تو مدد کرنے آجاتا ہوں۔۔ ایسے بزرگ کی کہانی جو 30 سالوں سے شہریوں کی بے لوث خدمت کررہے ہیں

image

“ٹی وی پر دیکھتا ہوں کہ ٹریفک جام ہے شہری مشکل میں ہیں تو فوراً اپنی کٹ پہنتا ہوں اور سڑک پر آکر ٹریفک کنٹرول کرنے لگتا ہوں“

کسی شاعر نے کیا خوب کہا ہے کہ زرا نم ہو تو یہ مٹی بڑی زرخیز ہے ثاقی۔ ایسا ہی خیال آتا ہے ان بزرگ کو دیکھ کر جو اب تقریباً 65 سال کے ہیں لیکن ان کا جوش و جذبہ آج کے جوانوں کو بھی مات دیتا ہے جبکہ ان کا کام ایسا ہے کہ بے ساختہ دل سے دعائیں نکلتی ہیں۔ یہ بزرگ سڑکوں پر پھنسی گاڑیوں کو ٹریفک کانسٹیبل کی طرح نکالنے میں مدد کرتے ہیں۔ یہ ان کا کام نہیں بلکہ وہ صرف اپنی نیک دل طبعیت کی بدولت ایسا کرتے ہیں۔

موٹر سائیکل سوار مجھے بھی ٹکر مارتے ہیں

نام ہے ان کا ارشد علی مگر ان کی خدمات کی وجہ سے لوگ انھیں پیار سے “راجا پاکستانی“ کہتے ہیں۔ راجا پاکستانی کہتے ہیں کہ لوگ جلد بازی کی وجہ سے سڑکوں پر ایکسیڈینٹ کروابیٹھتے ہیں۔ موٹر سائیکل سوار انھیں بھی ٹکریں مارتے گزر جاتے ہیں اگر وہ خود پھرتی نہ دکھائیں تو ان کو بھی چوٹ لگ سکتی ہے مگر اللہ انھیں بچا لیتا ہے۔

جس شہر جاتے ہیں سماجی خدمت کرتے ہیں

راجا پاکستانی کا کہنا ہے کہ وہ آج سے نہیں پچھلے 30 سالوں سے یہ کام کررہے ہیں۔ پہلے وہ نوکری کے بعد ٹریفک سنبھالتے تھے اب ریٹائر ہیں تو ٹی وی پر دیکھتے ہیں جیسے ہی ٹریفک جام کی خبر سامنے آئے وہ نکل پڑتے ہیں۔ انھیں یہ بے لوث خدمت انجام دیتے 30 سال ہوچکے ہیں۔ اگرچہ وہ کراچی میں رہتے ہیں لیکن کبھی راولپنڈی یا لاہور جانا ہو تو وہ وہاں بھی یہی خدمات انجام دیتے ہیں

٧ سے ٨ گھنٹے کام کرتے ہیں

اپنے اس کام کے حوالے سے سخت ترین تجربات پر روشنی ڈالتے راجا پاکستانی کا کہنا تھا کہ 2003 میں مولانا طارق اعظم کو قتل کیا تھا تو لوگ گھنٹوں ٹریفک میں پھنسے رہے تھے انھوں نے جب یہ سب دیکھا تو فوراً سڑک پر جاکھڑے ہوئے اور لوگوں کی مدد کرنے لگے اور تب تک کام کرتے رہے جب تک سڑک بالکل کلئیر نہیں ہوگئی۔ اس کے علاوہ کالا پل دھماکے اور تیل کا ٹینکر الٹنے کے واقعات سے ہونے والے ٹریفک جام بھی شدید نوعیت کے تھے۔

7 سے 8 گھنٹے کام کرتے ہیں

راجا پاکستانی روزانہ دن کے 7 سے 8 گھنٹے یہ فرائض انجام دیتے ہیں اور اسے اپنی ورزش سمجھتے ہیں۔ ان کا تعلق تو جہلم سے ہے لیکن چونکہ بچپن کراچی میں گزرا ہے اس لئے وہ کراچی کو ہی اپنا شہر کہتے اور مانتے ہیں۔ کراچی کا ان کے دل میں خاص مقام ہے۔

لوگوں میں ٹریفک قوانین کا احترام نہیں ہے

ایکسپریس نیوز کے مطابق راجا پاکستانی نے بتایا کہ شہر میں سب سے زیادہ ٹریفک جام کالا پل، ڈیفنس موڑ، قیوم آباد، تین تلوار، بوٹ بیسن کے علاقوں میں ہوتا ہے۔ اگر ان سے ان کے 30 سالہ تجربے کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ سڑک پر بہت جلد بازی میں ہوتے ہیں لوگ اور ایک دوسرے کا خیال نہیں رکھتے جو بہت برا ہے پچھلے 30 سالوں میں انھوں نے لوگوں کے اندر ٹریفک قوانین کے لئے لاپروائی ہی بڑھتے دیکھی ہے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts