سندھ بھر میں گائوں میں پھیلتی جلد کی بیماری شدت اختیار کرتی جارہی ہے جس کے بارے میں ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ وائرس پاکستان میں پہلی بار رپورٹ ہوا ہے اور جانور بیمار ہورہے ہیں۔ ڈائریکٹر جنل لائیو اسٹاک سندھ بینظیر احمد کلہوڑو کے مطابق جلد میں گانٹھ والی اس بیماری سے جانور کی کھال میں چیچک جیسا زخم بن رہا ہے جس سے جانوروں کا وزن بھی کم ہورہا ہے اور دودھ کی پیداوار بھی کم ہو گئی ہے۔
گائے کا دودھ اور گوشت استعمال نہ کریں
ماہرین کے مطابق اس وقت شہری گائے کا گوشت اور دودھ استعمال نہ کریں۔ اس وائرس سے جانور کی موت کی شرح دو فیصد ہے لیکن مچھر اور مکھی کے کاٹنے سے صحت مند جانوروں میں وائرس منتقل ہوکر انھیں بیمار کررہا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ شاید یہ وائرس ایران، انڈیا یا کسی دوسرے ملک سے مویشیوں کی نقل و حمل کے دوران آیا ہو لیکن ابھی پاکستان میں اس حوالے سے معلومات بہت کم ہیں۔ جانوروں کو ویکسین لگوا کر اس بیماری سے محفوظ رکھا جاسکتا ہے لیکن فی الحال کسی خطرے سے بچنے کے لئے متاثرہ جانور کے دودھ اور گوشت کا استعمال نہ کرنا ہی ٹھیک ہے۔