ہم پاکستانی فوج پر گولہ مارتے تو اثر نہیں کرتا، سفید لباس والے انہیں بچا لیتے ۔۔ 65 کی جنگ میں پاکستانی فوج کی مدد کے وہ واقعات جو کم لوگ جانتے ہیں؟

image

پاکستان یہ وہ الفاظ ہے جس کی حفاظت کیلئے ہر پاکستانی اپنی آخری سانس تک لڑنے کی ہمت، طاقت اور جذبہ رکھتا ہے اس کی حفاطت اب ہم پر فرض ہے، یہی وجہ ہے کہ آج 23 مارچ کے دن ہم آپکو ان واقعات کے بارے میں بتانے جا رہے ہیں، جو کئی مرتبہ ہم پاکستانی عوام کے منہ سے سنتے ہیں۔۔

6 ستمبر 1965 کے دن پڑوسی ملک بھارت نے پاکستان پر حملہ کر دیا تو پاکستان فوج کے بہادر جوانوں نے اپنے سے کئی گنا بڑی فوج کو اتنا مجبور کر دیا کہ وہ لاشیں چھوڑ کر بھاگ گئے۔

ممتاز مفتی نے اپنی کتاب لبیک میں لکھا ہےجب 1965کی جنگ شروع ہوئی تو مسجد نبویﷺ میں اللہ تعالیٰ کے نیک بندوں نے رسول اللہ ﷺ کی زیارت فرمائی اور دیکھا کہ حضور ﷺ جنگی لباس میں اصحاب بدر کے ساتھ پاکستانی فوج کی مدد کیلئے تشریف لے جارہے ہیں۔

اور فرمارہے ہیں کہ پاکستان پر حملہ ہوا ہے ہمیں اس کا دفاع کرنا ہے“۔ایک رپورٹ کے مطابق اس جنگ میں رونما ہونے والے روحانی واقعات میں پاک فوج کو غیبی مدد ملتی رہی ۔

روزنامہ کوہستان نے دس ستمبر 1965 کے روز لکھا کہ ایک شخص نے حضرت علی کرم اللہ وجہہ الکریم کو خواب میں دیکھا کہ وہ مجاہدین میں اسلحہ تقسیم فرما رہے ہیں۔ ہفت روزہ قومی دلیر نے آٹھ ستمبر 1965 کی اشاعت میں لکھا کہ ایک دربار کے ایک مجاور نے کہا کہ جس دن رات کو پاکستان پرحملہ ہوا ہے گنبد کے اندر سے حی علی الجہاد کی آواز سنائی دے رہی تھی۔

روزنامہ جنگ نے چوبیس ستمبر 1965 کی اشاعت میں بیان کیا کہ 2 فوجیوں کا بیان ہے کہ انہیں بزرگوں پر اعتقاد نہیں تھا لیکن انہوں نے اپنی آنکھوں سے سیالکوٹ کے محاذ پر ایک بزرگ کو گھوڑے پر سوار ہو کر لڑتے دیکھا۔ ان کی سیف( یعنی تلوار) پر لکھا ہوا تھا شیخ عبدالقادر جیلانی ؒ۔

اس قسم کے متعدد واقعات مشہور ہیں۔ 12 اکتوبر 1965میں یہ واقعہ بیان کیا کہ پاکستان افواج نے اللہ اکبر، یارسول اللہﷺ اور یا علیؓ کے نعر ے لگاتے ہوئے بھارتی ٹڈی دل فوج کو بری طرح شکست دی ہے۔جبکہ اس معرکہ میں نبی آخرالزمان صلی اللہ علیہ وسلم اور حضرت علی شیرِ خدا کرم اللہ وجہہ الکریم (مع اولیاء کرام) اپنے مجاہدوں کے سروں پر موجود تھے۔

جنگ ستمبر کے روحانی واقعات پر محقق ڈاکٹر تصور حسین نے اپنے کالم میں یہ لکھا تھا کہ جنگ کے دوران پاک فوج اور پاکستانیوں نے تو روحانی امداد کا نظارہ کیا ہی تھا لیکن بھارتی فوجیوں نے خود اپنی نظروں سے اپنے حملوں کو ناکام ہوتے دیکھا تھا، جنگ میں قید ہونے والے بھارتی فوجیوں کا کہنا تھا کہ جب ہم بارودی گولہ پاکستان کی حدود میں پھینکتے تو وہ گولہ کوئی سفید لباس میں ملبوس فورس ہاتھ میں پکڑ کر واپس ہماری طرف پھینک دیتی ۔

جب تک وہ گولہ اس سفید لباس والے جوانوں کے ہاتھ میں رہتا تو وہ نہ تو پھٹتا اور نہ ہی کسی قسم کا نقصان کرتا، مگر جیسے ہی وہ فولادی جوان واپس ہماری طرف پھینکتے تو وہ فوراً پھٹ بھی جاتا اور ہمارا بہت بڑا نقصان بھی کر جاتا،ایسی مخلوق سے ہمارا جانی و فوجی سازوسامان کو بھی بہت بڑا نقصان پہنچتا۔ جس سے ہماری ہمت ٹوٹ گئی، ہمارے حوصلے پست ہوگئے۔

ہمارے جوانوں میں خوف، ڈر اور دہشت بیٹھ گئی تھی۔ پاک فوج کی پوری دنیا میں مہارتوں کو تسلیم کیا جاتا ہے تو اسکی ایک بنیادی وجہ بھی یہی ہے کہ جنگ ستمبر کے بعد عالمی مبصرین نے بھی ان کے اندرغزوہ بدر کے مجاہدوں کے جذبہ کو دیکھا تھا۔

جنگ ستمبر 1965میں کئی ایسے روحانی واقعات رونما ہوئے جن کے راوی خود بھارتی فوجی و حکام بھی ہیں جبکہ ان واقعات کو متعدد کتب و جرائد میں حوالوں کے ساتھ شائع کیا گیا ہے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts