اداکار نعمان اعجاز نے گذشتہ روز بی بی سی اردو کو ایک انٹرویو دیا میں جس میں انہوں نے دو ایسی باتیں کہہ دیں جو سوشل میڈیا صارفین کو بالکل پسند نہ آئیں یہی وجہ ہے کہ ان کو سوشل میڈیا پر تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اداکار نے کہا کہ:''

میں بہت عقیدت سے اپنا کام کرتا ہوں جس کے بعد میرے کام میں خود بخود ایمانداری آجاتی ہے، میں باوضو ہوکر کام کرتا ہوں۔ آج سے 16 یا 17 سال قبل میں نے اس کام کو چھوڑنے کا فیصلہ کیا تھا اور جائے نماز پر کھڑا ہوکر باقاعدہ خُدا سے دعا مانگا کرتا تھا کہ مجھے اس کام سے نکال لیجئے۔ میں نے سالوں تک خدا سے بڑی دعائیں مانگیں۔ پھر اتفاق سے میری کسی سے ملاقات ہوئی انہوں نے مجھ سے پوچھا کیا بات ہے پریشان لگتے ہو؟ وہ شخص بھی اللہ والے تھے۔ تو میں نے ان سے کہا کہ میں پچھلے پانچ، چھ سال سے یہ دعا کررہا ہوں کہ میں یہ کام چھوڑنا چاہتاہوں۔ اس شخص نے کہا کیوں؟ آپ کون ہوتے ہیں فیصلہ کرنے والے۔ ہوسکتا ہے کہ اس کام میں رہ کر اگر آپ کسی کو کوئی بات بتائیں تو کوئی سن لے۔
انہوں نے کہا آپ اس کام سے نکل آئیں گے اور کسی کو کوئی بات بتائیں گے تو وہ نہیں سنے گا۔ تو اس پروفیشن کو ٹول بناکر آپ اپنی بات دوسروں تک پہنچا سکتے ہیں۔ لہذا میرے کام میں اگر برکت پڑ رہی ہے تو میری وجہ سے نہیں پڑ رہی، وہ میرے با وضو ہونے کی وجہ سے پڑ رہی ہے۔
''

انہوں نے یہ بھی کہا کہ: '' انسان کے اندر سارے کردار موجود ہوتے ہیں، اصل کام اس کردار کو صحیح وقت پر نکالنا ہے جو بہت سے لوگ نہیں کرپاتے۔ لیکن شاید خدا نے مجھے اس خوبی سے نوازا ہے کہ میں اپنے اندر موجود کردار کو باہر نکال پاتا ہوں۔''
اس کے بعد سوشل میڈیا صارفین نے ان کو خوب آڑے ہاتھوں لیا، کمنٹس ملا حظہ فرمائیں: