ملک بھر میں سیاسی پارہ اِس وقت عروج پر ہے۔ تحریک عدم اعتماد کی ووٹنگ کا وقت جیسے جیسے قریب آتا جا رہا ہے ویسے ویسے سیاسی ماحول میں افراتفریح کا عالم دکھائی دے رہا ہے۔
اب اس حوالے سے معروف صحافی حامد میر کا تہلکہ خیز ٹوئٹر بیان سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے پاکستان میں ایمرجنسی نافذ کرنے سے متعلق ٹوئٹ کی ہے۔
حامد میر نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ آج صبح سے ہی لوگ ملک میں ایمرجنسی لگانے کا کی باتیں کر رہے ہیں۔ اس بارے میں آئین کافی واضح ہے۔
انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ ایمرجنسی کے اعلان کے لیے اسمبلی سے توثیق کی ضرورت ہے۔ امید ہے کہ عقل غالب آسکتی ہے کیونکہ ایمرجنسی کی ضرورت نہیں ہے۔
وہیں دوسری جانب اہم پارٹی رہنماؤں کے استعفیٰ، ایم کیو ایم پاکستان کا اپوزیشن کا ساتھ معاہدے کی توثیق اور علیم خان گروپ کا پرویز الہی کو ووٹ نہ دینے پر حکومت پر خطرے کے بادل منڈلانے لگے ہیں۔
دوسری جانب وزیر اعظم عمران خان آج شام قوم سے خطاب بھی کرنے والے ہیں۔ ایک اور جانب عمران خان کو دھمکی آمیز خط کا معاملہ بھی زیر بحث ہے۔ اس سے متعلق وزیر اعظم کا بیان بھی سامنے آیا تھا کہ وہ صحافیوں کو وہ دکھائیں گے لیکن بعد ازاں کچھ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ انہوں نے خط اپنی کابینہ کے ارکان کو دکھا دیا ہے۔