"یہاں یہ پتہ نہیں چلتا کہ کون سندھی ہے، کون پٹھان یا کون پنجابی ہے۔ سب ایک پاکستانی ہوتے ہیں"
یہ رائے دینے والے ہیں پاکستان کے سب سے لمبے ترین شخص نصیر سومرو۔ یوں تو نصیر اتنے لمبے ہیں کہ نہ تو ان کے سائز کے حساب سے گاڑی موجود ہوتی ہے نہ ہی کوئی ایسی سہولت جس کے ذریعے وہ کہیں جا سکتے ہوں اس کے باوجود وہ کراچی میں ہونے والی جے ڈی سی کی سب سے بڑی سحری میں پہنچ گئے۔
نصیر سومرو کے بارے میں جے ڈی سی کہتے ہیں کہ "اگرچہ ان کا کہیں جانا آسان نہیں ہے کیونکہ نصیر بھائی کو آکسیجن ماسک لگا ہوتا ہے وہ ہر جگہ سلینڈر ساتھ لے کر چلتے ہیں لیکن جہاں بھی کوئی مسئلہ سنتے ہیں چلے جاتے ہیں یہاں تک کہ کراچی میں پچھلے سال جس صحافی نے خودکشی کی ان کے گھر بھی گئے تھے اور ان کے بچوں کی مالی مدد کی۔