“مجھے اغوا کیا گیا تھا اور اغوا کرنے والے کہتے تھے کہ تیرا نام حسن ہے۔ تیرا نام اتنا پیارا ہے کہ ہم تجھے ہاتھ نہیں لگا سکتے“
یہ کہنا ہے پاکستانی ڈراموں کے اداکار حسن احمد کا۔ گزشتہ دنوں حسن نے اپنی اہلیہ سنیتا مارشل کے ساتھ نعمان اعجاز کے ٹی وی شو “جی سرکار“ میں شرکت کی جہاں انھوں نے 2012 میں اپنی زندگی میں پیش آنے والا عجیب و غریب واقعہ سنایا۔
اغوا کرنے والے مزیدار کھانا دیتے تھے
حسن احمد کہتے ہیں کہ انھیں اے ٹی ایم سے باہر آتے ہوئے اغوا برائے تاوان کے لئے اغوا کیا جبکہ اغوا کار نہیں جانتے تھے کہ وہ ٹی وی اداکار ہیں۔ حسن احمد نے بتایا کہ اغوا کاروں کا رویہ ان کے ساتھ بہت اچھا تھا اور وہاں ایک فیملی بھی رہتی تھی۔ ان کے لئے کافی مزیدار کھانا آتا تھا۔
ایک دو بار مارنے بھی آئے لیکن
دو تین بار ایسا بھی ہوا کہ وہ حسن احمد کو مارنے کے لئے آئے مگر حسن کہتے ہیں کہ میں معصوم بکری جیسا منہ بناتا تھا جسے دیکھ کر وہ مجھے چھوڑ دیتے تھے۔ اداکار کا کہنا ہے کہ وہ 35 دن تک اغوا رہے اس دوران انھیں بھاگنے کا خیال بھی آیا لیکن پھر انھیں یہ خیال بھی آتا تھا کہ ایسی غلطی نہیں کرنی چاہئیے اس لئے انھوں نے بھاگنے کا ارادہ تک کردیا۔ اگرچہ اغوا کاروں کی ڈیمانڈ کافی زیادہ تھی لیکن آخر میں 10 لاکھ کا تاوان لے کر انھوں نے حسن احمد کو چھوڑ دیا۔