اللہ کے احکام کے مطابق میں نے بچی کی زندگی بچائی، جی ہاں یہ الفاظ ہیں اس مسلمان کی جس نے اپنی جان کی پرواہ کیے بغیر ہندو بچی کی جان بچا لی۔
ہوا کچھ یوں کہ بھارت کے علاقے بھوپال میں محمد محبوب نامی مسلمان شخص نے دیکھا کہ بچی ٹرین کے ٹریک پر گر گئی ہے اور اس کی مدد کرنے والا نہیں اور وہ بہت زیادہ رو رہی ہے۔
یہی نہیں اس وقت اوپر سے ٹرین بھی آ رہی تھی تو محمد محبوب نے آگے پیچھے کچھ نہ دیکھا اور چھلانگ لگا ڈالی، یوں اپنے ہاتھ بچی کے سر پر رکھ دیے، مزید یہ کہ وقت کم ہونے کی وجہ سے اسے جلد لیکر ٹرین ٹریک سے باہر نہ آسکا۔
پھر وہ ہوا جس نے سب کے دلوں کو پگھلا دیا کیونکہ ٹرین اس نیک شخص کے اور بچی کے اوپر سے نکل گئی۔
مگر کسی کو ایک خراش تک نہیں آئی وہ کہتے ہیں نا کہ جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے۔ اس کا نمونہ دور حاضر میں ہم سب نے آج سے کچھ ماہ پہلے اس واقعے کی صورت میں دیکھا۔
یہاں آپکو یہ بھی بتاتے چلیں کہ یہ نیک مسلمان اس وقت مسجد سے نماز پرھ کر آ رہا تھا اور اس نے ایک بہترین مسلمان ہونے کا ثبوت دیا کہ ہمارا دین، اللہ پاک اور نبی کریم ﷺ ہمیں انسانیت کا درس دیتے ہیں۔