روس کے دارالحکومت ماسکو کے جنوبی علاقے میں پیر کی صبح ہونے والے بم دھماکے میں مسلح افواج کے جنرل اسٹاف کے آپریشنل ٹریننگ ڈائریکٹوریٹ کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل فانیل سروارووف ہلاک ہوگئے۔
تاس نے روسی تحقیقاتی کمیٹی کی ترجمان سویتلانا پیترینکو کے حوالے سے بتایا کہ 22 دسمبر کی صبح یاسینیوایا اسٹریٹپر ایک کار کے نیچے نصب دھماکا خیز مواد کو فعال کیا گیا جس کے نتیجے میں ہونے والے دھماکے میں لیفٹیننٹ جنرل فانیل سروارووف جان لیوا زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ ماسکو کی مرکزی تحقیقاتی ڈائریکٹوریٹ نے واقعے پر فوجداری مقدمہ درج کرلیا ہے جس میں روسی فوجداری قانون کی دفعہ 105 (سماجی طور پر خطرناک طریقے سے قتل) اور دفعہ 222.1 (دھماکا خیز مواد کی غیر قانونی اسمگلنگ) شامل ہیں۔
سویتلانا پیترینکو کے مطابق تفتیش کار قتل کے واقعے سے متعلق مختلف پہلوؤں کا جائزہ لے رہے ہیں جن میں ایک امکان یہ بھی ہے کہ اس کارروائی کے پیچھے یوکرینی سیکیورٹی اداروں کا ہاتھ ہو سکتا ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل فانیل سروارووف 11 مارچ 1969 کو روس کے پرم ریجن کے شہر گریمیچنسک میں پیدا ہوئے، فوجی کیریئر کے دوران انہوں نے متعدد اہم کمانڈ عہدوں پر خدمات انجام دیں۔ 2015 سے 2016 کے دوران انہوں نے شام میں فوجی کارروائیوں کی منصوبہ بندی اور نفاذ سے متعلق ذمہ داریاں نبھائیں جبکہ 2016 میں انہیں جنرل اسٹاف کے آپریشنل ٹریننگ ڈائریکٹوریٹ کا سربراہ مقرر کیا گیا۔ ان کی خدمات کے اعتراف میں انہیں آرڈر آف کریج، سووروف میڈل اور آرڈر آف میرٹ ٹو دی فادرلینڈ (فرسٹ اور سیکنڈ کلاس) سے نوازا گیا تھا۔