دل میں قبر اور موت کا خوف آنے لگا تھا۔ یہ الفاظ تھے ملک کی انتہائی خوبصورت اداکارہ سعیدہ امتیاز کے۔ جنہوں نے اپنی موت کی افواہوں پر کھل کر بات کی اور حیران کن حقائق بتا دیے۔
نجی ٹی وی کے شو میں انہوں نے اس بات کا خلاص کیا کہ گزشتہ ماہ رمضان میں ملک بھر میں میرے انتقال کی خبر پھیل گئی لیکن میں اس وقت سو رہی تھی اور اٹھ کر دیکھا تو میڈیا پر ہر جگہ یہ تھا کہ میں انتقال کر چکی ہوں۔
ان حالات میں مجھے کچھ سمجھ نہیں آ رہا تھا کہ میں کیا کروں اور مجھ کو قبر اور موت کا خوف بھی آنے لگا تھا۔
کئی لوگ میرے گھر کے باہر جمع ہو گئے ، مجھے زندہ دیکھا تو گلے لگانے لگے اور تو اور بہت سے لوگوں نے میسج اور فون کالز کیں میری خیریت معلوم کرنے کیلئے۔
مزید یہ کہ جب میں نے خود سوشل میڈیا پر دیکھا کہ کئی لوگ کہہ رہے ہیں کہ یہ سب انہوں نے شہرت حاصل کرنے کیلئے کیا ہوگا ، پر ایسا کون کرے گا اور وہ بھی رمضان کے مقدس ماہ میں تو کوئی ایسا سوچ بھی نہیں سکتا۔
اس کے علاوہ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ میں 11 روز تک کمرے سے باہر نہ نکلی، بہت صدمہ پہنچا ہے۔ اب بھی کوشش کر رہی ہوں کہ اس واقعے کو بھلا پاؤں کسی نا کسی طریقے سے۔
یہی نہیں مجھ کو یہ بھی فکر پڑ گئی کہ گھر والوں تک یہ خبر نہ پہنچے ورنہ ان پر تو قیامت ٹوٹ پڑے گی۔ پھر بھائی نے ہی امریکا میں مقیم فیملی کو میری خیریت بارے میں اطلاع دی۔
واضح رہے کہ کسی ہیکر نے انکا سوشل میڈیا اکاؤنٹ ہیک کر کے انسٹاگرام پر یہ پوسٹ شیئر کر ڈالی کہ سعیدہ امتیاز نے خود کشی کر لی ہے جس کے بعد پاکستانی میڈیا انڈسٹری میں سوگ کا سا ماحول قائم ہو گیا تھا۔