مرتسم نے میرب کا حد سے زیادہ خیال رکھا، ہر مشکل میں اس کا ساتھ دیا، ماں بیگم کے غصے سے بچایا یہاں تک کہ اپنی زندگی میں جگہ دی اور میرب کے ماضی کو بھی خاطر میں نہ رکھا۔ لیکن میرب نے مرتسم کو تنگ کرنے کا کوئی موقع نہ چھوڑا اور حیا نے ہمیشہ ہی دونوں کو الگ کرنے اور مرتسم خان کے ساتھ خود شادی کرنے کے خواب سجائے۔ حیا کو جب گھر سے نکال کر گاؤں بھیجا تو بدلے کی آگ میں حیا نے مریم کی زندگی کو اس کی عزت کو نشانہ بنایا۔
حیا ملک زبیر کی معلومات لے چکی تھی اور وہ جانتی تھی کہ ملک زبیر گھر کا دشمن ہے اور مرتسم کے ساتھ اس کی خاندانی دشمنی ہے۔ حیا ملک زبیر کی نوکرانیوں سے بھی رابطے میں رہی اور گھر کا ماحول بھی جانتی تھی لیکن اس نے مریم کو گھر سے بھاگنے دیا اور میرب سے بدلہ لینے کے لیے مریم کو گھر سے بھگانے کی ویڈیو بھی بنائی تاکہ اس ویڈیو کو استعمال کرتے ہوئے میرب کے کردار پر انگلیاں اٹھوائیں۔
حیا کی چالاکی اور بدتمیزیوں کو بھارتی مداح بھی تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں اور حیا کو بے حیا کا لقب دیا جا رہا ہے۔ ٹوئٹر پر بھی یہ ٹاپ ٹرینڈ بن رہا ہے کیونکہ ہر کسی کی نظر میرب اور مرتسم کی آگے کی زندگی پر ٹہر گئی ہے کیونکہ کسی نہ کسی طرح میرب ہی وہ مرکزی کردار تھی جس نے مریم کو انس عرف ملک زبیر کے ساتھ بنا کسی اہم تصدیق کے بھیج دیا جبکہ وہ جانتی ہے کہ مرتسم کبھی جھوٹ نہیں بولتا، پھر بھی اس نے گھر کی عزت کو اپنے معمولی سے وعدے کی آڑ میں پورا کرنے کی کوشش کی۔