ایڈٹ شدہ تصویر ‘کیٹس پائریسی‘ قرار، قیاس آرائیوں کا ایک اور طوفان

image

جس تصویر کو جاری کرنے کا مقصد برطانیہ کی پرنسز آف ویلز کیٹ مڈلٹن کی رہائش اور صحت کے بارے میں قیاس آرائیوں کو ختم کرنا تھا وہی تصویر انٹرنیٹ پر افواہوں اور سازشی کہانیوں کا ایک طوفان لے آئی ہے۔

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ’شاہی چائے کے کپ میں طوفان‘ اس وقت برپا ہوا جب 42 سالہ شہزادی کیٹ مڈلٹن نے اپنے تین بچوں کے ساتھ کنسنگٹن پیلس سے جاری کردہ تصویر میں ترامیم کرنے کا اعتراف کرتے ہوئے معافی مانگی۔

اس تصویر کو اے ایف پی سمیت خبر رساں اداروں کی جانب سے ’تبدیل شدہ‘ قرار دے کر واپس کر دیا گیا تھا۔

’ایڈٹ کی گئی‘ تصویر نے برطانوی شاہی خاندان کے بارے میں قیاس آرائیوں کی ایک نئی لہر کو جنم دیا ہے جسے آن لائن ’کیٹس پائریسی‘ کے نام سے پکارا جا رہا ہے۔

بے تحاشا غلط معلومات کے دور میں ڈیجیٹل لینڈ سکیپ پر کنسنگٹن پیلس کی جانب سے ’ایڈٹ شدہ‘ تصویر کے اجرا نے ایک نئی بحث کی بنیاد ڈال دی ہے۔

سوشل میڈیا صارفین شہزادی کیٹ مڈلٹن کے عوامی مقامات پر نہ آںے اور جنوری میں پیٹ کی سرجری کے بعد اُن کے بارے میں سازشی کہانیاں گھڑ رہے تھے۔

کیٹ مڈلٹن کرسمس کے دن سے کسی عوامی اجتماع میں نظر نہیں آئیں۔

اسی وجہ سے کنسنگٹن پیلس کی جانب سے جاری کی گئی تصویر کی بہت زیادہ اہمیت تھی مگر اس میں ’ایڈیٹنگ‘ نے فائدے کے بجائے نقصان پہنچایا۔

اتوار کو کئی خبر رساں اداروں نے یہ کہتے ہوئے برطانیہ کی شہزادی کیٹ کی کنسنگٹن پیلس کی جانب سے جاری کردہ تصویر کو ہٹا دیا تھا کہ یہ ان کے ’ادارتی معیارات پر پورا نہیں اُترتی۔‘

برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق کنسنگٹن پیلس نے اتوار کو کیٹ اور اس کے تین بچوں کی تصویر جاری کی تھی۔

تصویر کے ساتھ  شہزادی کی جانب سے شکریہ کا پیغام بھی لکھا تھا۔ یہ جنوری میں اُن کے پیٹ کی سرجری کے بعد پہلا عوامی پیغام تھا۔

شاہی محل کی جانب سے کہا گیا تھا کہ یہ تصویر کیٹ کے شوہر، تخت کے وارث شہزادہ ولیم نے گذشتہ ہفتے لی تھی۔ اس میں 42 سالہ کیٹ مسکرا رہی ہیں اور بہتر لگ رہی ہیں۔

کیٹ مڈلٹن کرسمس کے دن سے کسی عوامی اجتماع میں نظر نہیں آئیں۔ فائل فوٹو: اے ایف پی خبر رساں ایجنسیوں بشمول گیٹی، روئٹرز، ایسوسی ایٹڈ پریس اور اے ایف پی نے دن کے اختتام پر یہ تصویر ہٹا دی تھی۔

روئٹرز کے تصویری ایڈیٹرز نے کہا تھا کہ ’کیٹ کی بیٹی کے سویٹر کی آستین کا کچھ حصہ ٹھیک نہیں لگ رہا تھا، جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ تصویر میں رد و بدل کی گئی ہے۔‘ 

خبروں کی تصاویر تقسیم کرنے والی معروف ایجنسیاں ایسی تصاویر کی اشاعت پر پابندی لگاتی ہیں جن میں ضرورت سے زیادہ ترمیم کی گئی ہو۔


News Source   News Source Text

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts Follow