ٹرمپ کا یوکرین پر معاہدے کے لیے دباؤ، یورپی یونین کا زیلنسکی کا ساتھ دینے کا اعلان

image

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے آج واشنگٹن میں یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کی ملاقات ہو رہی ہے جس میں یورپی یونین کے رہنما بھی شریک ہوں گے۔

برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق یورپی یونین کے رہنماؤں نے اتوار کو کہا تھا کہ وہ زیلنسکی کی پوزیشن کو مضبوط کرنے کے خواہاں ہیں۔

اس وقت امریکی صدر کی جانب سے صدر زیلنسکی پر دباؤ ہے کہ وہ روس کے ساتھ جنگ روکنے کے معاہدے کو فوری طور پر قبول کریں۔

ڈونلڈ ٹرمپ روسی ہم منصب ولادیمیر سے الاسکا میں ملاقات کے بعد یوکرینی صدر پر ڈیل کے لیے زور دے رہے ہیں جبکہ اس سے قبل وہ جنگ بندی کے لیے کوشاں تھے تاہم اب وہ معاہدہ چاہتے ہیں اور ان کا جھکاؤ ماسکو کی طرف ہے۔

آج ہونے والی اہم ملاقات کے حوالے سے معلومات رکھنے والے ایک سورس کا کہنا ہے کہ ٹرمپ اور زیلنسکی کے درمیان ملاقات پہلے شروع ہو گی اور یورپی یونین کے رہنما اس میں بعدازاں شامل ہوں گے۔

وائٹ ہاؤس کی جانب سے ملاقات کے شیڈول کے بارے میں پوچھے گئے سوالات کا جواب نہیں دیا گیا۔

امریکی صدر ٹرمپ نے 14 اگست کو اپنے روسی ہم منصب سے الاسکا میں ملاقات کی تھی (فوٹو: اے ایف پی)

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے سی بی ایس کے پروگرام ’فیس دی نیشن‘ میں گفتگو کے دوران بتایا کہ ’اگر امن قائم نہیں ہوا اور جنگ چلتی رہی تو ہزاروں کی تعداد میں لوگ مرتے رہیں گے۔‘

دوسری جانب صدر ٹرمپ نے بھی اتوار کو مختلف سوشل میڈیا پوسٹس میں یوکرین کا تذکرہ کیا۔

ایسی ہی ایک پوسٹ میں انہوں نے ’روس کے معاملے پر بڑی پیش رفت‘ لکھا تاہم اس کے بارے میں مزید تفصیل نہیں بتائی۔

ملاقات کے نکات سے واقفیت رکھنے والے سورسز نے روئٹرز کو بتایا کہ امریکی اور روسی رہنماؤں نے یوکرین کے مقبوضہ چھوٹے مقامات سے دستبردار ہونے کے حوالے تجاویز پر بات چیت کی، جس کے بدلے میں مشرقی حصے میں کچھ علاقوں کو چھوڑے گا اور اس کے بعد جنگ بند کر دی جائے گی۔

ویانا میں روس کے نمائندے میخیل اولیانوف کا کہنا ہے کہ روس نے اس امر پر اتفاق کا اظہار کیا ہے کہ کسی بھی امن معاہدے کے لیے کیئف کو سلامتی کی ضمانت دی جائے۔

ان کے مطابق ’یورپی یونین کے متعدد رہنماؤں نے بھی اس پر زور دیا ہے کہ یوکرین کو معتبر ذرائع کی جانب سے سلامتی کی ضمانت مہیا کرنا ضروری ہے۔‘

اولیانوف نے ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ ’روس اس کے لیے رضامند ہے تاہم یہی حق روس کو بھی ملنا چاہیے اور ماسکو بھی ضروری ضمانتیں لے گا۔‘

امریکی دباؤ کے جواب میں یورپی یونین کے رہنما زیلنسکی کا ساتھ دے رہے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)

خیال رہے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے روسی ہم منصب سے ملاقات کے بعد یوکرین میں جنگ بندی کے معاملے کو ایک طرف کرتے ہوئے امن معاہدے کے لیے متحرک ہونے کا اعلان کیا تھا۔

انہوں نے ملاقات کے بعد واشنگٹن واپسی پر یورپی رہنماؤں اور زیلنسکی سے بات کی اور اس کے بعد سوشل میڈیا ٹروتھ پر لکھا تھا کہ ’سب نے کہا ہے کہ روس اور یوکرین کی جنگ کو ختم کرنے کا بہترین راستہ براہ راست امن معاہدے کی طرف جانا ہے اور اس سے فوری جنگ ختم ہو جائے گی۔‘

خیال رہے روس نے 24 فروری 2022 کو پڑوسی ملک یوکرین پر حملہ کیا تھا جس پر وہ اپنی ملکیت کا دعویٰ رکھتا ہے، اس جنگ میں یورپی یونین اور امریکہ یوکرین کا ساتھ دے رہے ہیں اور روس پر پابندیاں بھی لگائی گئی ہیں تاہم جنگ ابھی تک جاری ہے۔

کچھ ماہ قبل مذاکرات کا سلسلہ شروع ہوا اور صدر ٹرمپ نے جنگ بندی کے لیے روس پر دباؤ ڈالنا شروع کیا تھا۔


News Source   News Source Text

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US