انڈیا اور پاکستان میں سیلاب سے تباہی، کیا کلاؤڈ برسٹ کی پیش گوئی کرنا ممکن ہے؟

image
کلاؤڈ برسٹ انڈیا اور پاکستان کے پہاڑی علاقوں میں تباہی مچا رہے ہیں، جہاں بہت ہی کم وقت میں ایک محدود علاقے پر بے پناہ بارش ہو رہی ہے۔ یہ شدید اور اچانک برسنے والی بارشیں دونوں ممالک میں جانی نقصان کا باعث بنی ہیں۔

پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع بونیر میں ایک کلاؤڈ برسٹ کے بعد تقریباً 300 افراد ہلاک ہو گئے۔ بارش کی شدت نے اچانک سیلاب، لینڈ سلائیڈنگ اور کیچڑ کے تیز بہاؤ کو جنم دیا۔ پہاڑوں سے بڑے بڑے پتھر پانی کے ساتھ نیچے آئے جس کے نتیجے میں دیہات ملبے کا ڈھیر بن گئے۔

امریکی خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق رواں ماہ کے آغاز میں انڈیا کی شمالی ریاست اتراکھنڈ میں ایک کلاؤڈ برسٹ ہوا۔ مقامی ٹی وی کی فوٹیج میں دکھایا گیا کہ کس طرح سیلاب کا پانی پہاڑ سے نیچے آ کر ہمالیائی گاؤں دھرالی سے ٹکرا گیا۔ 2013 میں بھی ریاست میں اسی طرح کے ایک کلاؤڈ برسٹ کے نتیجے میں چھ ہزار ہزار افراد ہلاک اور 4500 دیہات تباہ ہو گئے تھے۔

کلاؤڈ برسٹ پیچیدہ اور شدت کا ہوتا ہے

کلاؤڈ برسٹ اس وقت ہوتا ہے جب بہت بڑی مقدار میں بارش بہت کم وقت میں گرتی ہے۔ عموماً ایک گھنٹے میں 100 ملی میٹر یا تقریباً چار انچ سے زیادہ بارش ایک محدود علاقے یعنی تقریباً 30 مربع کلومیٹر یا 11 اعشاریہ چھ  مربع میل میں۔

کلاؤڈ برسٹ اچانک اور تند و تیز ہوتا ہے جس کے نتائج تباہ کن اور بڑے پیمانے پر نقصان دہ ہوتے ہیں۔ بعض اوقات یہ کئی گھنٹوں یا اس سے زیادہ کی عام بارش کے برابر بھی ہو سکتا ہے۔ یہ بادل کے پھٹنے اور اس کے تمام پانی کے ایک ساتھ زمین پر گرنے جیسا ہوتا ہے جیسے کہ بارش کا بم۔

کلاؤڈ برسٹ کے پیچھے گرم اور مرطوب ہوا کا اوپر کی جانب اٹھنا، زیادہ نمی، کم دباؤ، کنویکٹیو کلاؤڈز وغیرہ جیسے عوامل ہوتے ہیں۔

مرطوب ہوا جب کسی پہاڑ سے ٹکراتی ہے تو وہ اوپر اٹھتی ہے جہاں وہ ٹھنڈی ہو کر گاڑھی ہونے لگتی ہے۔ جس سے بڑے، گہرے اور موسلادھار بارش کرنے والے بادل بن جاتے ہیں۔ پہاڑ اکثر ان بادلوں کو روک لیتے ہیں جس سے بارش ہونے میں تاخیر ہوتی ہے۔

ضلع بونیر میں ایک کلاؤڈ برسٹ کے بعد تقریباً 300 افراد ہلاک ہو گئے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

لیکن جب بادل مزید نمی برداشت نہیں کر پاتے تو وہ پھٹ جاتے ہیں اور اپنی تمام نمی کو ایک ہی مرتبہ زمین پر گرا دیتے ہیں۔

’کلاؤڈ برسٹ کی پیش گوئی کرنا مشکل ہے لیکن احتیاط ممکن ہے‘

کلاؤڈ برسٹ کی پیش گوئی کرنا مشکل ہوتا ہے کیونکہ یہ محدود رقبے، کم دورانیے، اچانک ہونے اور پیچیدہ فضائی نظام کا نتیجہ ہوتے ہیں۔

خیبر پختونخوا کے صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے سربراہ اسفندیار خان خٹک کا کہنا ہے کہ دنیا میں کہیں بھی کوئی پیش گوئی کا ایسا نظام موجود نہیں ہے جو کلاؤڈ برسٹ کے درست وقت اور مقام کی پیش گوئی کر سکے۔


News Source   News Source Text

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US