یوکرین جنگ کا خاتمہ، ٹرمپ اور زیلنسکی کو پوتن کیساتھ سہ فریقی مذاکرات کی امید

image

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے امید ظاہر کی ہے کہ پیر کو وائٹ ہاوس میں یورپی رہنماوں سے ہونے والی ان کی اہم ملاقات روسی صدر ولادیمیر پوتن کےساتھ یوکرین جنگ کے خاتمے کےلیے سہ فریقی مذاکرات کا باعث بن سکتی ہے۔

عرب نیوز کے مطابق صدر ٹرمپ نے یہ بھی کہا ’وہ یوکرین کے لیے یورپی سلامتی کی ضمانتوں کی سپورٹ کریں گے۔‘

امریکی صدر کا کہنا تھا’ امریکہ، یوکرین کو بہت اچھا تحفظ دے گا تاہم انہوں نے یہ عندیہ نہیں دیا کہ یہ ضمانت نیٹو دے گا یا امریکہ اس میں شریک ہو سکتا ہے۔‘

انہوں نے  زیلنسکی اور دیگر یورپی رہنماوں سے ملاقات کے بعد صدر پوتن سے بات کرنے کا ارادہ بھی ظاہر کیا۔ 

اوول آفس میں ملاقات کے آغاز پر صدر زیلنسکی نے اپنی اہلیہ اولینا زیلنسکی کی جانب سے ٹرمپ کی اہلیہ میلانیا کےلیے ایک خط پہنچایا۔

یاد رہے اس سے قبل امریکی صدر کی اہلیہ نے روسی صدر پوتن کو ایک خط بھیجا تھا جس میں یوکرین جنگ کے خاتمے پر زور دیا گیا۔

اس سے قبل برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق یورپی یونین کے رہنماؤں نے اتوار کو کہا تھا کہ وہ زیلنسکی کی پوزیشن کو مضبوط کرنے کے خواہاں ہیں۔

اس وقت امریکی صدر کی جانب سے صدر زیلنسکی پر دباؤ ہے کہ وہ روس کے ساتھ جنگ روکنے کے معاہدے کو فوری طور پر قبول کریں۔

ویانا میں روس کے نمائندے میخیل اولیانوف کا کہنا ہے کہ روس نے اس امر پر اتفاق کا اظہار کیا ہے کہ کسی بھی امن معاہدے کے لیے کیئف کو سلامتی کی ضمانت دی جائے۔

ان کے مطابق ’یورپی یونین کے متعدد رہنماؤں نے بھی اس پر زور دیا ہے کہ یوکرین کو معتبر ذرائع کی جانب سے سلامتی کی ضمانت مہیا کرنا ضروری ہے۔‘

اولیانوف نے ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ ’روس اس کے لیے رضامند ہے تاہم یہی حق روس کو بھی ملنا چاہیے اور ماسکو بھی ضروری ضمانتیں لے گا۔‘

خیال رہے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے روسی ہم منصب سے ملاقات کے بعد یوکرین میں جنگ بندی کے معاملے کو ایک طرف کرتے ہوئے امن معاہدے کے لیے متحرک ہونے کا اعلان کیا تھا۔

انہوں نے ملاقات کے بعد واشنگٹن واپسی پر یورپی رہنماؤں اور زیلنسکی سے بات کی اور اس کے بعد سوشل میڈیا ٹروتھ پر لکھا تھا کہ ’سب نے کہا ہے کہ روس اور یوکرین کی جنگ کو ختم کرنے کا بہترین راستہ براہ راست امن معاہدے کی طرف جانا ہے اور اس سے فوری جنگ ختم ہو جائے گی۔‘

 روس نے 24 فروری 2022 کو پڑوسی ملک یوکرین پر حملہ کیا تھا جس پر وہ اپنی ملکیت کا دعویٰ رکھتا ہے، اس جنگ میں یورپی یونین اور امریکہ یوکرین کا ساتھ دے رہے ہیں اور روس پر پابندیاں بھی لگائی گئی ہیں تاہم جنگ ابھی تک جاری ہے۔

کچھ ماہ قبل مذاکرات کا سلسلہ شروع ہوا اور صدر ٹرمپ نے جنگ بندی کے لیے روس پر دباؤ ڈالنا شروع کیا تھا۔


News Source   News Source Text

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US