حکومت خیبر پختونخوا نے صوبے کے 4 ہزار 147 اسکولوں کی نشاندہی جہاں طلبہ کی تعداد 40 یا اس سے بھی کم ہے۔ ان اسکولوں کی کارکردگی کو غیر اطمینان بخش قرار دیتے ہوئے حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ انہیں مرحلہ وار نجی شعبے کے حوالے کیا جائے گا۔
محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم کے مطابق ابتدائی مرحلے میں بندوبستی اضلاع کے ایک ہزار اور قبائلی اضلاع کے 500 اسکولوں کا انتظام نجی شعبے کے حوالے کیا جائے گا۔ اس حوالے سے متعلقہ ڈپٹی کمشنرز کو فہرست ارسال کر دی گئی ہے تاکہ اسکولوں کی تصدیق کے بعد آؤٹ سورسنگ شروع کی جا سکے۔
حکام کا کہنا ہے کہ آؤٹ سورسنگ کا مقصد تعلیم کے معیار کو بہتر بنانا اور کم داخلہ رکھنے والے اسکولوں میں بچوں کی تعداد بڑھانا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل پنجاب میں بھی بڑے پیمانے پر سرکاری اسکول نجی شعبے کے حوالے کیے گئے تھےاور پہلے مرحلے میں 5 ہزار 863 اور دوسرے مرحلے میں 4 ہزار 789 اسکولوں کا انتظام نجی شعبے نے سنبھال لیا ہے۔
صوبائی حکومت کے مطابق خیبر پختونخوا میں بھی اسی ماڈل پر عملدرآمد کیا جائے گا تاکہ تعلیمی شعبے میں بہتری لائی جا سکے اور وسائل کا مؤثر استعمال ممکن بنایا جا سکے۔