پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں زبردست تیزی کا رجحان جاری ہے جس کے تحت بدھ کو کے ایس ای 100 انڈیکس ایک لاکھ 52 ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی حد عبور کرتے ہوئے ایک لاکھ 52 ہزار 800 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیا، جو ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح ہے۔
واضح رہے کہ 20 اگست کو انڈیکس نے ایک لاکھ 50 ہزار 975 پوائنٹس کا ریکارڈ قائم کیا تھا جو گزشتہ روز منگل کو ٹوٹ گیا اور منگل کو انڈیکس ایک لاکھ 50 ہزار 975 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا تاہم ایک روز بعد ہی بدھ کو ٹریڈنگ کے دوران مذکورہ بلند ترین سطح کا ریکارڈ بھی برقرار نہ رہ سکا۔
اسٹاک ماہرین کے مطابق سیمنٹ، یوریا کی فروخت میں اضافہ ہوا ہے، بینکوں کے فائنانشل نتائج بھی حوصلہ افزا ہیں۔ امریکا کی جانب سے پاکستان کو برآمدات میں ٹیرف رعایتوں کے نتیجے میں برآمدات بڑھنے کے امکانات ہیں، اس کے علاوہ شنگھائی کانفرنس میں خطے کے حوالے سے مثبت پیش رفت پر سرمایہ کاروں کی جانب سے گرمجوشی کا مظاہرہ کیا جارہا ہے۔
ملک میں سیلابی صورتحال کے حوالے سے اسٹاک ایکسپرٹ جبران سرفراز کا کہنا ہے کہ سیلاب کی ضمن میں معاشی لحاظ سے منفی تاثر یہ ہے کہ فصلوں کا نقصان ہوگا لیکن دوسری طرف اس کا مثبت پہلو یہ ہے کہ انفرااسٹرکچر اور تعمیرات ہوں گی جس کے نتیجے میں سیمنٹ، اسٹیل کی ڈیمانڈ میں اضافہ ہوگا اس لحاظ سے اسٹاک مارکیٹ میں سیلاب کا اثر قدرے کم ہے۔