پولٹری فیڈ کے اہم جزو مکئی کی قیمتوں میں پنجاب میں ریکارڈ اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے جسکی وجہ سے مرغی کی قیمتوں میں اضافے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ سیزن کے آغاز مارچ/اپریل میں 2,200 روپے فی من فروخت ہونے والی مکئی اب 3,600 روپے فی من تک فروخت ہو رہی ہیں یعنی قیمتوں میں تقریباً 64 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ مرغی کی فیڈ میں پچاس فیصد سے زیادہ مکئی کا استعمال ہوتا ہے اس لیے مکئی کی قیمتیں بڑھنے سے مرغی کی فیڈ میں اضافہ ہوگا دوسری جانب پولٹری فارمرز کہتے ہیں کہ اخراجات میں اضافے سے مرغی کی قیمتوں پر براہ راست اثر پڑے گا جس سے مرغی کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا۔
مارکیٹ ذرائع کے مطابق مکئی کی کمی کی وجہ سے فیڈ ملز کو بھی شدید مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ پولٹری فارمرز نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ مکئی درآمد کرنے کی فوری اجازت دی جائے تاکہ مرغی کے گوشت کی قیمتوں کو قابو میں رکھا جا سکے۔
سی ٹریڈ گروپ آف کمپنیز کے چیئرمین محمد نجيب بالاگام والا کا کہنا ہےکہ سابق وفاقی وزیر سکندر حیات خان نے مکئی کی درآمد پر 30 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کی تھی جس کے بعد قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اس کے علاوہ سیلاب کے باعث فصلیں تباہ ہونے سے بھی مکئی زیادہ قیمت پر فروخت ہو رہی ہیں اور قیمتیں 3,800 روپے فی من تک پہنچ گئی ہیں۔
دوسری جانب ترقی پسند کسانوں کا کہنا ہے کہ ملک کی مکئی کی 90 فیصد پیداوار پنجاب ، 7 فیصد سندھ میں اور باقی 3 فیصد دیگر علاقوں میں ہوتی ہے۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ مکئی کی کمی کو فوری طور پر حل کرنا ضروری ہے تاکہ فیڈ ملز اور پولٹری فارمرز متاثر نہ ہوں اور مرغی کے گوشت کےصارفین متاثر نا ہوں۔
واضح رہے کہ کراچی میں مرغی کے گوشت کی قیمتیں پہلے ہی 630 روپے سے 1,050 روپے فی کلو میں فروخت کی جا رہی ہیں اور مکئی کی بڑھتی قیمتیں پولٹری مصنوعات کو مزید مہنگا کر دیں گی۔