ٹورنامنٹ کی پہلی سنچری، بڑے ہدف کا تعاقب اور سوپر اوور میں فیصلہ: ’ان کے لیے دو منٹ کی خاموشی جنھوں نے سری لنکا اور انڈیا کا میچ نہیں دیکھا‘

اگرچہ حقیقی معنوں میں فائنلسٹ ٹیموں کا فیصلہ ہونے کے بعد اس میچ کی اہمیت نہیں رہ گئی تھی لیکن اس میچ میں ایک بڑے ہدف کو برابر کرتے دیکھا گیا اور یہ ایک ایسا میچ ثابت ہوا جس کا فیصلہ سوپر اوور میں ہوا اور اس میں ٹورنامنٹ کی پہلی سنچری بھی بنی۔
پتھم نسانکا نے ٹورنامنٹ کی پہلی سنچری لگائی اور میچ ہارنے کے بعد بھی پلیئر آف دی میچ کے حقدار قرار پائے
Getty Images
پتھم نسانکا نے ٹورنامنٹ کی پہلی سنچری بنائی اور میچ ہارنے کے بعد بھی ’پلیئر آف دی میچ‘ کے حقدار قرار پائے

جنھوں نے انڈیا اور سری لنکا کے درمیان گذشتہ رات کھیلے جانے والے میچ کو ’ڈیڈ میچ‘ سمجھ کر نظر انداز کر دیا وہ متحدہ عرب امارات میں جاری ایشیا کپ کا سب سے دلچسپ میچ دیکھنے سے محروم رہ گئے۔

اگرچہ حقیقی معنوں میں فائنلسٹ ٹیموں کا فیصلہ ہونے کے بعد اس میچ کی اہمیت نہیں رہ گئی تھی لیکن اس میچ میں ایک بڑے ہدف کو برابر کرتے دیکھا گیا اور یہ ایک ایسا میچ ثابت ہوا جس کا فیصلہ سوپر اوور میں ہوا اور اس میں ٹورنامنٹ کی پہلی سنچری بھی بنی۔

سوپر اوور میں ارش دیپ سنگھ کی سٹیک لائن لینتھ پر ڈالی گئی گیندوں کی وجہ سے انڈیا نے میچ اپنے نام کیا لیکن سری لنکن اوپنر پتھُم نسانکا نے اپنی شاندار سنچری کی وجہ سے ’پليئر آف دی میچ‘ کا ایوارڈ حاصل کیا۔

ایشیا کپ میں انڈیا اور پاکستان کے درمیان فائنل کے طے ہو جانے کے بعد زیادہ تر کرکٹ شائقین نے سری لنکا اور انڈیا کے درمیان ہونے والے میچ کو نظر انداز کر دیا تھا۔

خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق میچ کے بعد سوریہ کمار یادو نے اسے ایک ایسا میچ قرار دیا جو فائنل کی طرح محسوس ہوا۔ انھوں نے کہا کہ اس میچ کا ٹیم پر گہرا اثر پڑا۔

پاکستان کے خلاف فائنل کے بارے میں پوچھے جانے پر ان کا کہنا تھا کہ ’آج رات ہمیں اچھی طرح سے ٹھیک ہونے دیں۔ فائنل کے بارے میں ابھی نہیں سوچنا چاہیے۔ آج ہمارے کئی کھلاڑی پٹھوں میں کھچاؤ کا شکار ہوئے، سنیچر ان کی ریکوری کے لیے اچھا دن ہوگا اور ہم آج کی طرح ہی میدان میں واپس آئیں گے۔‘

انھوں نے کہا کہ ’پہلی اننگز کے بعد دوسری اننگز میں بھی لڑکوں نے بڑی ہمت کا مظاہرہ کیا۔ ہم نے آخری گیند تک امید نہیں چھوڑی۔ میں نے ٹیم سے کہا کہ اپنی توانائی برقرار رکھیں اور دیکھیں کہ آخر میں ہم خود کو کس حالت میں پاتے ہیں۔‘

سابق سپورٹس صحافی معین الحمید نے کینیڈا سے فون پر بات کرتے ہوئے بی بی سی کو بتایا کہ اس میچ میں سری لنکن ٹیم نے انتہائی پروفیشنل کرکٹ کا مظاہرہ کیا۔

انھوں نے یہ بھی کہا کہ سری لنکا کے کھیل نے پاکستانی ٹیم کو فائنل کے لیے امید دی ہے کہ اگر سری لنکا 200 رنز کا ہدف حاصل کر سکتا ہے تو پاکستان کی ٹیم کیوں نہیں کر سکتی۔

انھوں نے کہا کہ میرے خیال میں دونوں ٹیموں میں فرق صرف ابھیشیک شرما ہیں جو نوجوان ہیں، ان کی نظریں بہت تیز ہیں، ان کی ٹائمنگ بہت اچھی اور یو راج سنگھ نے انھیں جو پروفیشنل تربیت دی، اس کے اثرات نمایاں ہیں کہ وہ 200 کی سٹرائک ریٹ کے ساتھ بیٹنگ کر رہے ہیں۔

انھوں نے مزید کہا کہ اگر پاکستان ابھیشیک کو کسی طرح جلدی آوٹ کرنے میں کامیاب ہو جاتا ہے تو پھر میچ پاکستان کے حق میں چلا جائے گا۔ ویسے دیکھا جائے تو دونوں ٹیم کے کپتان فارم میں نہیں لیکن فارم میں آنا جانا وقتی بات ہے۔

انھوں نے کہا کہ ’اس میچ سے انڈیا کے بلند حوصلوں کو بھی دھچکہ پہنچا۔ اب دیکھیے کہ اتوار کو میچ کیسا ہوتا ہے۔‘

ابھیشیک شرما نے ٹورنامنٹ کی تیسری نصف سنچری لگا اور اب تک چھ میچز میں وہ 309 رنز بنا چکے ہیں
Getty Images
ابھیشیک شرما نے ٹورنامنٹ کی تیسری نصف سنچری بنائی اور اب تک چھ میچز میں وہ 309 رنز بنا چکے ہیں

میچ کا احوال

سری لنکا نے ٹاس جیت کر بولنگ کا فیصلہ کیا اور انڈیا کو بیٹنگ کی دعوت دی۔ ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ فارم میں نظر آنے والے انڈین اوپنر ابھیشیک شرما نے ایک بار پھر نصف سنچری سکور کی اور انڈیا کی جانب سے ٹاپ سکورر رہے۔

انھوں نے تقریبا 200 کے سٹرائیک ریٹ سے 31 گیندوں پر 61 رنز بنائے جس میں آٹھ چوکے اور دو چھکے شامل تھے۔

انڈین ٹیم نے مقررہ 20 اوورز میں پانچ وکٹوں کے نقصان پر 202 رنز بنائے اور سری لنکا کو 203 رنز کا ہدف دیا جو کہ کسی بھی ٹیم کے لیے انتہائی مشکل تھا۔

لیکن سری لنکا کے اوپنر پتھُن نِسانکا کے ارادے کچھ اور ہی تھی۔ دوسرے اوپنر کُسل کے صفر پر آؤٹ ہونے کے باوجود انھوں نے اپنا سٹروک پلے جاری رکھا۔

انھوں نے نئے آنے والے بیٹس مین کسل پریرا کے ساتھ 127 رنز کی شراکت داری کی جو کہ ٹورنامنٹ کی سب سے بڑی شراکت داری تھی۔ پریرا نے آوٹ ہونے سے پہلے 32 گیندوں پر 58 رنز بنائے جس میں آٹھ چوکے اور ایک چھکا شامل تھا۔

آخری اوور میں سری لنکا کو جیت کے لیے 12 رنز درکار تھے اور نسانکا سنچری بنا کر کھیل رہے تھے لیکن ہرشت رانا جو ابھی تک سب سے مہنگے بولر ثابت ہوئے تھے انھوں نے آخری اوور کی پہلی ہی گیند پر ان کی وکٹ لے کر سری لنکا کو وہ جھٹکا دیا جس سے وہ نکل نہ سکا۔

آنے والے نئے بیٹسمین لیاناگے نے دو رنز لیے اور پھر ایک لیگ بائی لے کر پہلے سے بیٹنگ کرنے والے شناکا کو سٹرائک تھما دی۔

اس وقت تین گیند پر نو رنز درکار تھے اور پھر شناکا نے دو رنز لیے اور یوں دو گیندوں پر سات رنز چاہیے تھے۔

پھر شناکا نے چوکا لگا کر فرق کو مزید کم کیا اور اب آخری گیند پر تین رنز درکار تھے لیکن وہ دو ہی رنز بنا سکے اور یوں میچ برابر ہو گیا اور پھر فیصلہ سوپر اوور میں جا کر ہوا۔

سوپر اوور میں سوریہ کمار یادو نے پہلی ہی گیند پر تین رن حاصل کرکے یہ میچ جیت لیا
Getty Images
سوپر اوور میں سوریہ کمار یادو نے پہلی ہی گیند پر تین رن حاصل کر کے یہ میچ جیت لیا

ایشیا کپ کا پہلا سوپر اوور

سوپر اوور میں لگا جیسے سری لنکا نے پہلے ہی ہار مان لی۔ اس نے نہ تو سنچری بنانے والے نسانکا کو میدان میں اتارا اور نہ ہی کسی دوسرے جارحانہ بلے بازی کرنے والے کھلاڑی کو۔

ارش دیپ سنگھ جنھوں نے اس میچ میں ڈیتھ اوور میں اچھی بولنگ کی تھی انھوں نے پہل ہی گیند پر کسل پریرا کی وکٹ حاصل کر کے سری لنکا پر دباؤ بڑھا دیا۔ پھر انھوں نے محض دو رنز دیے اور پانچویں بال پر شناکا کو آوٹ کر کے میچ انڈیا کے حق میں کر دیا۔

انڈین کپتان سوریہ کمار یادو نے ایک گیند میں تین رنز بنا کر انڈیا کو فتح سے ہمکنار کرایا۔

لیکن کرکٹ کے پنڈت یہ مانتے ہیں کہ جس طرح سری لنکا نے انڈیا کو چیلنج کیا اسی طرح پاکستانی ٹیم بھی کر سکتی ہے۔

انڈیا کے لیے ارش دیپ سنگھ آخری اوورز میں انتہائی مؤثر ثابت ہوئے اور سپر اوور کے تو وہ ہیرو نکلے
Getty Images
انڈیا کے لیے ارش دیپ سنگھ آخری اوورز میں انتہائی مؤثر ثابت ہوئے اور سپر اوور کے تو وہ ہیرو نکلے

سوشل میڈیا پر تبصرے

سوشل میڈیا پر اس بات کا چرچا ہے کہ جس نے بھی انڈیا اور سری لنکا کے درمیان میچ نہیں دیکھا، انھوں نے سب سے بڑے میچ کو مس کر دیا۔

ایک صارف نے لکھا کہ ’ان کے لیے دو منٹ کی خاموشی جنھوں نے سری لنکا اور انڈیا کے دمیان ہونے والے سوپر اوور تھرلر کو مس کیا۔‘

زیادہ تر فینز ارش دیپ سنگھ کی جانب سے پھینکے جانے والے سوپر اوور کی تعریف کر رہے ہیں۔ یہاں تک کہ سابق امپائر رچرڈ کیٹلبرو نے لکھا: ’ارشدیپ سنگھ ڈیتھ اوور میں سب سے کم اہمیت دیے جانے والے بولر ہیں۔ انھوں نے اہم 19 واں اوور کیا اور پھر واپس آکر صرف 2 رنز دے کر سپر اوور کرایا۔ دی مین، دی متھ، دی لیجنڈ۔‘

کرک کریزی جان نامی ایک صارف نے لکھا کہ ’پتھم نسانکا میچ ہارنے کے بعد بھی ایشیا کپ میں پلیئر آف دی میچ کا ایوارڈ جیتنے والے پہلے کھلاڑی بن گئے۔‘

ابھیشیک شرما کی تعریف کرتے ہوئے سابق کرکٹر اور کمنٹیٹر عرفان پٹھان نے لکھا کہ ’کتنے شاندار کھلاڑی ہیں ابھیشک شرما۔ ان کی بیٹنگ کی سب سے اچھی بات یہ ہے کہ وہ بولرز کو سیدھا مارتے ہیں۔‘

انڈیا کے ابھیشیک شرما نے ایشیا کپ میں سب سے زیادہ 309 رنز بنائے ہیں جن میں تین نصف سنچریاں شامل ہیں جبکہ کلدیپ یادو نے سب سے زیادہ 13 وکٹیں لی ہیں۔

اب اتوار کو انڈیا اور پاکستان کے درمیان فائنل کھیلا جائے گا۔ اگرچہ انڈیا میں ایک حلقے کی جانب سے پاکستان کے خلاف میچ کے بائیکاٹ کی اپیل ہے لیکن اس میچ کو شاید سب سے زیادہ لوگ دیکھنے والے ہیں۔

دبئی میں 200 کا سکور بہت کم بار عبور کیا گیا ہے اور 180 رنز کو ایک اچھا اور مسابقتی سکور مانا جاتا ہے۔

اب ساری نظریں اس بات پر ہوں گی کہ پاکستان بولنگ اٹیک کیا ابھیشیک شرما اور انڈین بیٹسمین پر لگام لگانے میں کامیاب ہو گا؟


News Source

مزید خبریں

BBC

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US