مالی بحران کے شکار خیبر پختونخوا میں نئی یونیورسٹیز کے قیام کی تیاریاں

image

حکومتِ خیبر پختونخوا صوبہ بھر میں مالی بحران کا شکار یونیورسٹیز کی مدد کی بجائے نئی یونیورسٹیز کے قیام کی تیاریوں میں مصروف ہے۔

صوبے کی بیشتر سرکاری جامعات شدید مالی بحران، کم داخلوں اور انتظامی مشکلات کے باعث زبوں حالی کا شکار ہیں۔ صوبے کی آبادی 4 کروڑ سے زائد ہے اور یہاں پہلے ہی 34 سرکاری جامعات کام کر رہی ہیں جو آبادی کے تناسب سے پنجاب کے برابر ہیں حالانکہ پنجاب کی آبادی خیبر پختونخوا سے تین گنا زیادہ ہے، اس کے باوجود نئی یونیورسٹیز کے قیام کا منصوبہ تیار کیا جا رہا ہے۔

وزیراعلیٰ محمد سہیل آفریدی نے حال ہی میں اعلیٰ تعلیم کے محکمے کو صوبے میں ارشد شریف یونیورسٹی سمیت اپنے آبائی ضلع خیبر میں ایک اور نئی جامعہ کے قیام کی تیاریوں کی ہدایت کی ہے۔

محکمہ اعلیٰ تعلیم ذرائع کے مطابق صوبے کی پانچ قدیم ترین جامعات یونیورسٹی آف پشاور، انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی یونیورسٹی پشاور، زرعی یونیورسٹی پشاور، اسلامیہ کالج یونیورسٹی اور گومل یونیورسٹی ڈیرہ اسماعیل خان اپنے ملازمین کی تنخواہیں اور سابقہ عملے کی پنشن بروقت ادا کرنے میں ناکام ہیں۔

مزید برآں آنے والے مہینوں میں سائنس و ٹیکنالوجی یونیورسٹی بنوں، شہید بینظیر بھٹو ویمن یونیورسٹی پشاور، عبدالولی خان یونیورسٹی مردان، یونیورسٹی آف سوات، چترال یونیورسٹی، بونیر یونیورسٹی، شرینگل یونیورسٹی، شانگلہ یونیورسٹی اور زرعی یونیورسٹی ڈیرہ اسماعیل خان بھی مالی دباؤ کا شکار ہوسکتی ہیں۔

حکومت کو ان مالی بحران کا شکار جامعات کے معاملات میں ان کا ساتھ دینا چاہیے اس کے باوجود حکومت کی جانب سے نئی یونیورسٹیز کے قیام کا منصوبہ تیار کیا جا رہا ہے۔


Click here for Online Academic Results

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US