جامعہ پشاور میں فیسوں میں اضافے، تعلیمی اداروں کی آؤٹ سورسنگ اور دیگر انتظامی مسائل کے باعث داخلوں کی شرح میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ متعدد شعبوں میں طلبا کی تعداد انتہائی کم ہونے پر یونیورسٹی کو ری ایڈمشن کا نوٹس جاری کرنا پڑا۔
ذرائع کے مطابق جامعہ پشاور کے نو ڈیپارٹمنٹس میں داخلے نہ ہونے کے برابر رہے۔ہوم اکنامکس، ڈویلپمنٹ اسٹڈیز، لاجسٹکس اور ہیومن ڈویلپمنٹ کے شعبوں میں صرف 2،2 طلبا نے داخلہ لیا، اسی طرح جغرافیہ میں 3 طلبا، ہسٹری اور شعبہ انسانیات میں 4،4 طلبا، اسٹیٹسٹکس میں 7 طلبا جبکہ آرکیالوجی میں 14 طلبا انرول ہوئے۔
یونیورسٹی انتظامیہ کے مطابق تاحال نصف سے زائد ڈیپارٹمنٹس میں 20 طلبا سے کم انرول ہو سکے ہیں جس کے باعث ادارے نے دوبارہ داخلے کا نوٹس جاری کر دیا ہے۔
انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کالجوں میں نسبتاً کم فیس ہونے کی وجہ سے طلبا یونیورسٹی کی بجائے کالجز کو ترجیح دے رہے ہیں۔ اس کے علاوہ تعلیمی اداروں کی آؤٹ سورسنگ پالیسی اور مالی دباؤ بھی طلبا کی دلچسپی میں کمی کا سبب بن رہے ہیں۔