ایم ڈی کیٹ 2025 میں طالبات نے بازی مار لی.. ناقص انتظامات پر والدین برہم

image

ماہرینِ تعلیم کے مطابق یہ رجحان نوجوان خواتین میں طب کے پیشے کے بڑھتے ہوئے شوق اور انٹرمیڈیٹ سطح پر اُن کی مستقل تعلیمی برتری کی عکاسی کرتا ہے۔

امتحان اتوار کے روز کراچی میں صرف دو مراکز, ڈاؤ یونیورسٹی اوجھا کیمپس اور این ای ڈی یونیورسٹی, میں منعقد کیا گیا، جس کے انتظامات پر والدین اور طلبہ کی جانب سے شدید تنقید سامنے آئی۔

امیدواروں کو صبح 6:30 بجے رپورٹ کرنے کا کہا گیا مگر تین گھنٹے بعد 10 بجے پرچہ شروع ہوا۔ طلبہ کو کھلے آسمان تلے طویل قطاروں میں گھنٹوں انتظار کرنا پڑا۔ والدین نے صورتحال کو “انتہائی بدنظمی” قرار دیتے ہوئے کہا کہ بی آر ٹی پراجیکٹ کے باعث ٹریفک جام نے مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا۔

ایک طالبہ فضا، جو کورنگی سے آئی تھیں، نے بتایا: “ہم نے نو ہزار روپے امتحان فیس دی مگر گھنٹوں انتظار میں گزار دیے۔”

پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (PMDC) کے مطابق ملک بھر سے 1 لاکھ 40 ہزار 125 امیدواروں نے ایم ڈی کیٹ دیا، جبکہ نشستوں کی کل تعداد 22 ہزار ہے۔ سندھ میں 32 ہزار 917 امیدواروں نے امتحان میں حصہ لیا، جن میں 22 ہزار 98 طالبات اور 10 ہزار 819 طلباء شامل تھے۔

ڈاؤ یونیورسٹی میں 3,764 لڑکیاں اور 1,332 لڑکے، جبکہ این ای ڈی میں 4,003 لڑکیاں اور 1,197 لڑکے شریک ہوئے۔

پرچہ 15 فیصد آسان، 70 فیصد درمیانہ اور 15 فیصد مشکل سوالات پر مشتمل تھا۔ منفی مارکنگ شامل نہیں تھی اور امیدواروں کو پرچہ ساتھ لے جانے کی اجازت دی گئی۔

سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے، بشمول بائیومیٹرک تصدیق، میٹل ڈیٹیکٹرز، سی سی ٹی وی مانیٹرنگ اور پانچ مرحلوں پر مشتمل پیپر سیکیورٹی سسٹم۔ امتحانی مراکز میں طبی کیمپس بھی قائم کیے گئے جہاں 147 امیدواروں — زیادہ تر طالبات کو چکر، کمزوری اور بلڈ پریشر کے مسائل پر طبی امداد دی گئی۔

ضلعی ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر عبیرا کے مطابق گرمی اور طویل انتظار کے باعث کئی امیدواروں کی طبیعت بگڑ گئی۔

والدین نے شکایت کی کہ ڈاؤ اوجھا کیمپس میں صرف ایک گیٹ کھولنے سے افراتفری پھیل گئی جبکہ کئی والدین درست راستہ نہ جاننے کے باعث تاخیر کا شکار ہوئے۔

امیدواروں نے کہا کہ کراچی جیسے بڑے شہر کے لیے صرف دو امتحانی مراکز ناکافی ہیں۔ کئی علاقوں جیسے لیاری، کیماڑی اور لانڈھی سے آنے والے طلبہ نے طویل سفر اور زیادہ کرایوں کی شکایت کی۔

سکھر آئی بی اے ٹیسٹنگ سروس نے امتحان کی نگرانی اور اسٹیشنری کی فراہمی کی، جبکہ موبائل فون، اسمارٹ واچز اور دیگر الیکٹرانک آلات پر مکمل پابندی رہی۔

PMDC نے اعلان کیا کہ ایم ڈی کیٹ 2025 کے نتائج ایک ہفتے میں جاری کیے جائیں گے، اور امیدواروں کو تین دن کے اندر ری چیکنگ کی سہولت دستیاب ہوگی۔ کونسل کے مطابق داخلے صوبائی یونیورسٹیاں کریں گی اور تمام عمل شفاف و میرٹ کی بنیاد پر مکمل کیا جائے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اگرچہ پیپر متوازن تھا، مگر ناقص انتظامات نے پورے امتحانی عمل کو متاثر کیا


Click here for Online Academic Results

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US