“یہ غلط ہے کہ دلہنیں اپنی شادی کے دن زیادہ جذباتی رویہ اختیار کریں اور ہر چیز میں کامل بننے کی کوشش کریں۔ میرا خیال ہے کہ میڈیا نے اس ہائپ کو پیدا کیا ہے کہ آج کل ہر لڑکی خود کو ہیروئن سمجھتی ہے۔ ڈرامے اور فلمیں خیالی کہانیاں ہیں، زندگی اتنی مکمل نہیں ہوتی۔ میڈیا اور نمائش کی وجہ سے وہ اپنے آنے، انٹری اور دن کو مثالی بنانے کے بارے میں سوچتی ہیں، ایک نیا رجحان بھی آیا ہے کہ ‘یہ میرا دن ہے، میں انجوائے کرنا چاہتی ہوں’۔ جی، یہ آپ کا دن ہے، لیکن کیا آپ نے کبھی شادی کے بعد کی زندگی کے بارے میں سوچا؟ اپنے مکمل دن کے بجائے اپنی آنے والی زندگی، تعلقات اور رشتے کے بارے میں سوچیں۔ بےمعنی رسمیں مت اپنائیں جو تعلقات کو نقصان پہنچائیں، یادیں بنائیں۔”
فضیلہ قاضی، جو پاکستانی ٹی وی کی سینئر اداکارہ اور سابقہ میزبان ہیں، نے حال ہی میں ندا یاسر کے مارننگ شو میں ایک اہم پیغام دیا۔ اداکارہ نے شادی کے دن دلہنوں کے رویے کے بارے میں کھل کر بات کی اور کہا کہ جدید میڈیا اور سوشل میڈیا کے اثرات نے لڑکیوں میں غیر ضروری دباؤ پیدا کر دیا ہے۔ ان کے مطابق، شادی کے دن کی چھوٹی چھوٹی شاندار چیزوں پر توجہ دینا ٹھیک ہے، مگر یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ زندگی شادی کے بعد بھی چلتی رہے گی اور تعلقات مضبوط رکھنا زیادہ اہم ہے۔
فضیلہ قاضی نے واضح کیا کہ اکثر دلہنیں ‘یہ میرا دن ہے’ کے نظریے میں اتنی مشغول ہو جاتی ہیں کہ وہ بعد کی زندگی، تعلقات اور خاندانی رشتوں کے اثرات کو نظر انداز کر دیتی ہیں۔ انہوں نے نوجوان دلہنوں کو نصیحت کی کہ وہ اپنے دن کو یادگار بنائیں، لیکن کسی بھی فضول رسم یا دکھاوے کے لیے اپنے رشتے کی قربانی نہ دیں۔ ان کا یہ پیغام سوشل میڈیا پر بھی مداحوں کے درمیان مقبول ہو رہا ہے، کیونکہ یہ شادی کے دن کے حقیقی معنی اور زندگی بھر کے تعلقات کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔