پاکستان کے ریڈ بال کے ہیڈ کوچ اظہر محمود پر امید ہیں کہ ان کی ٹیم ساؤتھ افریقہ کے خلاف پہلا ٹیسٹ جیتنے میں کامیاب ہوجائے گی۔
اظہر محمود نے آج پریس کانفرنس میں کہا کہ پاکستان کے پاس باصلاحیت بالرز ہیں جو ساؤتھ افریقہ کو جو 278 کا ٹارگٹ دیا گیا ہے اس کا کامیابی سے دفاع کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ورلڈ ٹیسٹ چیمپین شپ کے سائیکل میں ساؤتھ افریقہ کے خلاف پاکستان کو اپنی ہوم سیریز جیتنا بہت ضروری ہے اور آگے چل کے یہ ٹیم کے لیے بہت مفید ثابت ہوگا۔ ہیڈ کوچ نے اس بات کی نفی کی کہ پاکستان اب ہوم ٹیسٹ میچز جیتنے کے لیے صرف سپن پچز بنا رہا ہے۔ ایسا نہیں ہے پہلے ٹیسٹ کے لیے جو پچ استعمال ہو رہی ہے اس پہ آپ دیکھیں تو بیٹس مینوں نے رنز کیے ہیں بس ایسی پچز پر آپ کو اپنے آپ کو صبر سے اور محتاط ہو کے کھیلنا پڑتا ہے۔ اظہر نے کہا ہم نے دیکھا اس میچ میں دونوں ٹیموں کی طرف سے کچھ بیٹسمین غلط شارٹس کھیل کر آؤٹ ہوئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہر ٹیم کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ سیریز کے لیے ایسی پچز بنائیں جو ان کے لیے مددگار ثابت ہو اور یہ فارمولا باقی ساری ٹیمیں استعمال کرتی ہیں۔ پاکستان کوچ نے اپنی ٹیم کے بیٹسمینوں کو تنبیہ کی کہ انہیں زیادہ ذمہ داری سے بیٹنگ کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ بار بار بیٹنگ کولیپس ہونے سے میچز جیتنے میں دقت پیش اتی ہے۔
ان کا اشارہ آج پاکستان کے سیکنڈ اننگز کی طرف تھا جب پاکستان کے آخری چھ وکٹیں صرف 17 رنز پر ڈھیر ہوگئیں۔ پاکستان کی پہلی اننگز میں بھی
آخری پانچ وکٹیں 16 رنز پر گر گئی تھی۔ یہ بار بار اس طرح سے وکٹوں کا ایک ساتھ گرنا ہمارے لیے اچھا نہیں اور پورا کوچنگ اسٹاف بیٹسمینوں کے ساتھ اس چیز کو ختم کرنے پر کام کر رہا ہے۔
انہوں نے اسپنرز نعمان علی اور ساجد خان کی تعریف کی اور کہا کہ ان کی اس جوڑی نے پاکستان کو کافی میچز جتائے ہیں اور امید ہے وہ کل ساؤتھ افریقہ کے خلاف بھی ایسے ہی کریں گے۔