کراچی: روشنیوں کا شہر اب "گیس چیمبر" – گاڑیوں کا زہریلا دھواں امراض کا سبب

image

​کراچی، جو کبھی روشنیوں کا شہر کہلاتا تھا، آج ایک خاموش قاتل کی زد میں ہے۔ شہر کی مصروف سڑکوں پر دوڑتی پرانی، ناکارہ گاڑیوں سے نکلنے والا زہریلا دھواں اس قدر بڑھ چکا ہے کہ اس نے شہر کی فضا کو ایک گیس چیمبر میں تبدیل کر دیا ہے۔ یہ ماحولیاتی بگاڑ لاکھوں شہریوں کی صحت کے لیے ایک سنگین خطرہ بن چکا ہے، جہاں اب سانس لینا بھی محال ہو گیا ہے۔

​پرانی گاڑیوں، خاص طور پر ڈیزل سے چلنے والی گاڑیوں سے نکلنے والا کالا دھواں باریک ذرات (PM2.5) سے بھرپور ہوتا ہے۔ یہ ذرات سائز میں اتنے چھوٹے ہوتے ہیں کہ پھپھڑوں کی گہرائی تک پہنچ جاتے ہیں اور خون میں شامل ہو کر تباہی مچاتے ہیں۔ شہر میں فضائی آلودگی کی بلند سطح کے سبب شہریوں کو سانس کی شدید دشواری اور پھیپھڑوں کی مہلک بیماریوں کا شکار ہونا پڑ رہا ہے۔ اس زہر کا سب سے زیادہ اثر بچوں اور بوڑھوں پر پڑ رہا ہے، جن میں دمہ (Asthma) اور سانس کی دائمی بیماریوں میں تیزی سے اضافہ ہو چکا ہے۔

​ماہرین امراضِ تنفس کے مطابق، ان کے پاس آنے والے مریضوں میں سانس کی الرجی اور پھیپھڑوں کی مہلک بیماریوں میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے، جس کا براہ راست تعلق ان ذرات سے ہے جو پرانی، دھواں چھوڑتی گاڑیاں فضا میں شامل کر رہی ہیں۔ اس کے علاوہ آنکھوں اور گلے میں مسلسل جلن اور سوزش کی شکایات عام ہیں، جبکہ باریک ذرات کے خون میں شامل ہونے سے دل کے امراض اور فالج کے خطرات میں بھی کئی گنا اضافہ ہو گیا ہے۔ ​

​یہ زہریلا دھواں صرف انسانوں کی صحت پر ہی نہیں، بلکہ پورے ماحول پر شدید منفی اثرات مرتب کر رہا ہے۔ سردیوں میں یہی زہریلا مرکب دھند کے ساتھ مل کر خطرناک اسموگ کی شکل اختیار کر لیتا ہے، جس سے حدِ نگاہ کم ہونے کی وجہ سے ٹریفک حادثات کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔ سب سے بڑا سوال یہ ہے کہ یہ ناکارہ گاڑیاں بلا روک ٹوک سڑکوں پر کیوں چل رہی ہیں؟ بنیادی وجہ حکومتی اداروں کی جانب سے گاڑیوں کے معائنہ (Fitness Certificate) اور اخراج کے معیار (Emission Standards) کو مکمل طور پر نظر انداز کرنا ہے۔

​شہری حلقوں کا کہنا ہے کہ حکومت نے قانون تو بنا رکھے ہیں، مگر ان پر عملدرآمد صفر ہے۔ جب تک پرانی ٹیکنالوجی کی گاڑیوں کو سڑکوں سے نہیں ہٹایا جاتا اور ایمیشن ٹیسٹنگ لازمی نہیں کی جاتی، تب تک کراچی کا ہر شہری آلودگی کے خلاف اپنی جنگ ہارتا رہے گا۔

​کراچی کی سڑکوں پر پھیلا یہ دھواں ایک ہنگامی صورتحال کا اعلان ہے۔ یہ وقت ہے کہ حکومتی ادارے سخت اقدامات کریں اور اپنی ذمہ داری پوری کریں۔ انہیں چاہیے کہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں پر فوری پابندی لگائیں اور تمام گاڑیوں کے لیے جدید ایمیشن ٹیسٹنگ کو لازمی قرار دیں، تاکہ شہر کو اس خاموش قاتل سے نجات مل سکے اور ہمارے بچے ایک صاف اور صحت مند فضا میں سانس لے سکیں۔ یہ صرف ٹریفک کا مسئلہ نہیں، یہ زندگی بچانے کا سوال ہے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US