“اس عمر میں جن لوگوں کو جوڑوں کا درد ہو وہ اس کا استعمال کریں۔ میں مکھانوں کو دیسی گھی میں نمک اور لال مرچ کے ساتھ روسٹ کر کے ایئر ٹائٹ جار میں رکھتی ہوں اور ناشتے میں استعمال کرتی ہوں“
یہ کہنا ہے معروف اداکارہ صبا فیصل کا جنھوں نے حال ہی میں ایک مارننگ شو میں جوڑوں کے درد کی تکلیف کے لئے خود مکھانوں کے استعمال پر روشنی ڈالی۔
مکھانے یا فوکس ناٹس جنوبی ایشیائی کھانوں میں صدیوں سے استعمال ہوتے آئے ہیں۔ یہ دراصل کملا کے بیج ہوتے ہیں جو خشک ہونے کے بعد ہلکے، کرنچی اور غذائیت سے بھرپور اسنیک کی شکل اختیار کر لیتے ہیں۔ ان میں کولیسٹرول نہیں ہوتا، چکنائی بہت کم ہوتی ہے اور پروٹین، کیلشیم اور میگنیشیم کی مناسب مقدار موجود ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ انہیں بڑھتی عمر میں ہڈیوں اور جوڑوں کے لیے نہایت فائدہ مند سمجھا جاتا ہے۔
مکھانوں کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ یہ جسم میں سوزش کو کم کرتے ہیں۔ جوڑوں کے درد کی بڑی وجہ ہڈیوں کے درمیان سوزش یا لیکویڈ کا کم ہونا ہے۔ مکھانوں میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس جسم میں ہونے والی اس جلن کو کم کر کے درد اور سختی دونوں کو قابو میں لانے میں مدد دیتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ صبا فیصل نے بتایا کہ چند ہفتوں کے استعمال کے بعد ہی ان کے گھٹنوں میں درد بہت حد تک کم ہو گیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کا مدافعتی نظام بھی بہتر ہوا ہے، کیوں کہ مکھانے آنتوں اور میٹابولزم کو بھی مضبوط بناتے ہیں۔
ایک اور اہم فائدہ یہ ہے کہ مکھانے کیلشیم سے بھرپور ہوتے ہیں، جو ہڈیوں کی مضبوطی کے لیے ناگزیر ہے۔ بڑھتی عمر میں کیلشیم کی کمی ہڈیوں کو کمزور کر دیتی ہے اور جوڑوں میں کریمپ یا درد پیدا ہوتا ہے۔ روزانہ ایک مُٹھی مکھانے کھانے سے جسم کو قدرتی طریقے سے کیلشیم ملتا ہے اور ہڈیاں مضبوط رہتی ہیں۔ اسی کے ساتھ ان میں موجود میگنیشیم پٹھوں کو آرام دیتا ہے اور خون کی روانی بہتر بناتا ہے۔
یہ آسان ٹوٹکا آپ کی روزمرہ زندگی کا حصہ بن جائے تو نہ صرف جوڑوں کی تکلیف میں کمی آئے گی بلکہ مجموعی صحت بھی بہتر ہوگی۔ مکھانے توانائی دیتے ہیں، وزن کنٹرول کرتے ہیں، بھوک مینج کرتے ہیں اور جسم کے سوزشی مسائل کم کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ صبا فیصل کا کہنا تھا کہ وہ مکھانوں کو "اپنی صحت کا سب سے آسان راز" سمجھتی ہیں، جو ہر اُس شخص کے کام آسکتا ہے جو بڑھتی عمر کے ساتھ اپنے جوڑوں کو مضبوط رکھنا چاہتا ہے۔