شوگر کے مریضوں کے لئے کتنے بھنے چنا کھانا مناسب ہے؟ ان سے متعلق اہم معلومات جو آپ کو کئی بیماریوں سے بچائیں

image

شوگر یا ذیابیطس کے مرض میں مبتلا افراد کے لیے روزانہ کی خوراک اور معمولات میں کچھ تبدیلیاں لانا بہت ضروری ہے۔ ان میں سے ایک مؤثر طریقہ بھنے ہوئے چنوں کا استعمال ہے، جو بلڈ شوگر کو قابو میں رکھنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

ماہرین غذائیت کے مطابق بھنے چنے پروٹین، فائبر اور اہم معدنیات سے بھرپور ہوتے ہیں، جو ذیابیطس کے مریضوں کے لیے بہت فائدہ مند ہیں۔ فائبر کی موجودگی کھانے کے بعد پیٹ بھرنے کا احساس دلاتی ہے، جس سے غیر صحت بخش خوراک کھانے کی خواہش کم ہو جاتی ہے۔ ساتھ ہی یہ آنتوں کی صحت کو بہتر بناتے ہیں اور شوگر کے جذب کو سست کر کے خون میں شکر کی سطح میں اضافے کو روکتے ہیں۔

چنوں میں گلیسیمک انڈیکس کم ہوتا ہے، جس کا مطلب یہ ہے کہ ان کے کھانے سے خون میں شوگر کی سطح اچانک نہیں بڑھتی۔ اس طرح جسم صرف اتنی انسولین خارج کرتا ہے جتنی واقعی ضرورت ہوتی ہے۔ پروٹین سے بھرپور ہونے کی وجہ سے یہ پٹھوں کی مضبوطی میں بھی مدد دیتے ہیں اور کم کیلوری کے باوجود توانائی فراہم کرتے ہیں۔

اس کے علاوہ بھنے ہوئے چنے میگنیشیم اور پوٹاشیم جیسے معدنیات سے بھی بھرپور ہوتے ہیں۔ میگنیشیم انسولین کی حساسیت کو بہتر بناتا ہے جبکہ پوٹاشیم اعصاب اور پٹھوں کے کام کو سہل بناتا ہے اور بلڈ پریشر کو قابو میں رکھنے میں مدد دیتا ہے۔ ان میں موجود آئرن اور دیگر غذائی اجزاء تھکاوٹ کو کم کرنے اور قوت مدافعت بڑھانے میں بھی معاون ثابت ہوتے ہیں۔

شوگر کے مریضوں کے لیے بھنے ہوئے چنوں کا مناسب استعمال اہم ہے۔ ایک دن میں ایک مٹھی (تقریباً 30 گرام) چنے کافی ہیں، زیادہ مقدار میں استعمال کرنے سے پرہیز کریں۔ بہتر ہے کہ چنے سادہ کھائے جائیں اور نمک کے ساتھ استعمال محدود کیا جائے۔ آپ انہیں دیگر گری دار میوے یا بیجوں کے ساتھ بھی کھا سکتے ہیں، یا سلاد، سوپ اور دہی کے ساتھ شامل کر کے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

ذیابیطس کے مریضوں کو چاہیے کہ زیادہ چینی والے مشروبات، مٹھائیاں اور پروسس شدہ نمکین اشیاء سے پرہیز کریں اور کم گلیسیمک انڈیکس والی غذاؤں کو ترجیح دیں۔ سبزیاں، پانی کی وافر مقدار اور باقاعدہ ورزش بھی شوگر کنٹرول میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔

اہم نوٹ: یہ معلومات عمومی رہنمائی کے لیے فراہم کی گئی ہیں۔ شوگر یا ذیابیطس کے مریض بھنے چنے یا کسی بھی نئی خوراک کو اپنی روزمرہ کی غذائی منصوبے میں شامل کرنے سے قبل اپنے معالج یا ماہر غذائیت سے ضرور مشورہ کریں۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US