پانچوں بچے پیدائشی نابینا، غریب خاندان کو سنگین چیلنجز درپیش

image

شہر قائد کے پسماندہ علاقے ابراہیم حیدری سے ایک خاندان کی جرات، جدوجہد اور امید کی نئی داستان سامنے آئی ہے۔ یہ وہ خاندان ہے جو غربت، بھوک اور پیدائشی نابینا پن (Congenital Blindness) جیسے چیلنجز کا سامنا کر رہا تھا، مگر اب یہ المناک منظر اجتماعی ذمہ داری کے احساس اور فوری امدادی اقدامات کی وجہ سے امید کے ایک نئے باب میں بدل رہا ہے۔ ​

​یہاں کے غریب رہائشی اپنے پانچ پیدائشی نابینا بچوں کو بھوک کے اندھیرے سے نکالنے کے لیے شاندار عزم کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ باپ کی روز کی آمدنی مہنگائی کے سامنے بے بس سہی، مگر ماں کی غیر معمولی جدوجہد نے سب کو متاثر کیا ہے۔ وہ روزانہ کچرے کے ڈھیروں سے لوہا، پلاسٹک اور ردی چھانٹ کر بیچتی ہیں تاکہ ان کے معذور بچے بھوکے نہ سوئیں۔ ان کی یہ قربانی اور مشقت اب مخیر حضرات اور فلاحی اداروں کی توجہ کا مرکز بن چکی ہے۔ ​

​پانچوں معصوم بچے یہ جانتے ہیں کہ بریل اور تعلیم ہی ان کی زندگی میں خود انحصاری کی روشنی لا سکتی ہے۔ کمیونٹی کے ساتھ مل کر اب ان کی تعلیم کے راستے میں حائل بھوک کی رکاوٹ کو دور کرنے کے لیے فوری اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ آٹے کا خالی ڈبہ اور بجھا ہوا چولہا اب ایک تاریخ بننے والا ہے، کیونکہ مقامی افراد اور اداروں کی طرف سے کھانے پینے کی اشیاء اور مالی امداد کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے۔ ​

​جینیاتی عوارض، حکومتی عدم توجہی اور ضروری آگاہی کی کمی اس مسئلے کو بڑھا رہی ہے۔ تاہم، ڈاکٹرز اب نہ صرف اس خاندان کی مدد کر رہے ہیں بلکہ پورے علاقے کے لیے صحت اور آگاہی کی مہم کا آغاز بھی کر رہے ہیں۔ ​

پیدائشی نابینا پن (Congenital Blindness) کی سب سے اہم وجہ موروثی یا جینیاتی عوارض ہوتے ہیں۔ اگر ماں یا باپ کے خاندان میں پہلے سے ایسے کیسز موجود ہوں تو یہ وراثت میں مل سکتا ہے۔ ایسے جوڑوں کو شادی سے پہلے جینیاتی مشاورت (Genetic Counseling) کرانی چاہیے تاکہ آئندہ نسلوں میں اس کے امکانات کو کم کیا جا سکے۔

حکومت کو ایسے پسماندہ علاقوں میں فوری طور پر صحت اور آگاہی پروگرامز شروع کرنے چاہییں۔ ان پروگرامز میں حاملہ خواتین کو بتایا جائے کہ حمل کے دوران کن باتوں کا خیال رکھنا ضروری ہے تاکہ بچے نارمل اور تندرست پیدا ہوں۔

کچھ انفیکشنز جیسے روبیلا (Rubella) اور ملیریا حاملہ عورت کے لیے انتہائی نقصان دہ ثابت ہو سکتے ہیں اور بچے میں پیدائشی نقائص، جن میں نابینا پن بھی شامل ہے، کا سبب بن سکتے ہیں۔ حاملہ خواتین کو بیماری کی صورت میں عام درد کش دواؤں (جیسے پیناڈول) پر اکتفا کرنے کے بجائے فوراً تجربہ کار گائناکالوجسٹ سے مشورہ لینا چاہیے۔ معمولی سمجھ کر نظر انداز کیے گئے بخار یا بیماری کا بچے کی صحت پر گہرا اثر پڑ سکتا ہے۔ ​

حمل سے پہلے اور دوران متوازن غذا کا استعمال اور ضروری سپلیمنٹس، خاص طور پر فولک ایسڈ (Folic Acid)، کا باقاعدہ استعمال بچے کے نیورل ٹیوب کے نقائص (Neural Tube Defects) اور دیگر پیدائشی عوارض سے بچاؤ میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US