جوان لوگوں کو شوگر کی بیماری کیوں ہونے لگی ہے؟ ماہرین نے وجہ کے ساتھ اس سے بچنے کے طریقے بھی بتا دیے

image

پاکستان میں آج ذیابیطس آگاہی کا دن نہایت سنجیدگی کے ساتھ منایا جا رہا ہے، کیونکہ یہ بیماری اب عام لوگوں ہی نہیں بلکہ نوجوانوں میں بھی تشویش ناک رفتار سے بڑھ رہی ہے۔ ماہرین صحت کے مطابق چند دہائیاں پہلے تک شوگر نسبتاً کم پائی جاتی تھی، لیکن بدلتے طرزِ زندگی، لاپرواہی اور کھانے پینے کی غیر سنجیدہ عادات نے اس مرض کو ایک بڑے خطرے کی شکل دے دی ہے۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ذیابیطس صرف خون میں شوگر بڑھنے کا نام نہیں بلکہ یہ آہستہ آہستہ جسم کے کئی اہم حصوں کو متاثر کرتی ہے۔

طبی ماہرین کے مطابق شوگر گردوں کی کارکردگی کو کمزور کرتی ہے، دل پر دباؤ بڑھاتی ہے، بلڈ پریشر میں اتار چڑھاؤ پیدا کرتی ہے اور بینائی کو بھی نقصان پہنچاتی ہے۔ ماہرین اس بات پر بھی زور دیتے ہیں کہ یہ بیماری جسم کو دوسری جان لیوا بیماریوں کے لیے زیادہ کمزور اور حساس بنا دیتی ہے، اسی لیے اس کی روک تھام کو سنجیدگی سے لینا ضروری ہے۔

پاکستان میں نوجوانوں میں ذیابیطس کے بڑھنے کی بڑی وجہ مسلسل کم حرکت والی زندگی، دن بھر بیٹھے رہنا، ذہنی دباؤ، نیند کی کمی، غیر متوازن کھانا اور ورزش کی مکمل عدم موجودگی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ نئی نسل کا معمولاتِ زندگی سے لاتعلق ہونا اور جسمانی سرگرمی سے دور رہنا اس بیماری کو تیزی سے پھیلا رہا ہے۔

ماہرین صحت کے مطابق اگر لوگ متوازن طرزِ زندگی اپنا لیں تو اس بیماری کے اثرات میں واضح کمی لائی جا سکتی ہے۔ ڈاکٹرز کا مشورہ ہے کہ روزانہ کم از کم آدھے گھنٹے کی واک یا کسی بھی ہلکی پھلکی جسمانی سرگرمی کو معمول بنانا ضروری ہے۔ ساتھ ہی ذہنی دباؤ سے دور رہنے، نیند پوری کرنے اور ایسی غذا استعمال کرنے کی ہدایت کی جاتی ہے جو جسم کو توانائی دے لیکن شوگر کی سطح کو بےقابو نہ کرے۔

متحدہ رائے یہ ہے کہ اگر احتیاط کو زندگی کا حصہ بنا لیا جائے تو ذیابیطس جیسے خطرناک مرض سے نہ صرف بچا جا سکتا ہے بلکہ اس کے اثرات بھی بڑی حد تک کم ہو سکتے ہیں۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US