ضلع راولپنڈی میں اساتذہ کے مبینہ جبری تبادلوں کے خلاف پاکستان ٹیچرز یونین (پی ٹی یو) میدان میں آ گئی۔ سی ای او ایجوکیشن آفس کے باہر مرد و خواتین اساتذہ نے احتجاج کیا اور جبری تبادلوں کے احکامات واپس لینے کا مطالبہ کیا۔
پی ٹی یو کے مرکزی صدر قاضی عمران نے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ”اساتذہ کو سرپلس قرار دے کر زبردستی دوسرے اسکولوں میں بھیجنا کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔“ ان کا کہنا تھا کہ حکومت اور افسران نے اساتذہ کو ذہنی اذیت میں مبتلا کر رکھا ہے، جبکہ تبادلوں کی آڑ میں من پسند افراد کو بھرتی کیا جا رہا ہے۔
قاضی عمران نے کہا کہ دور دراز علاقوں میں تعیناتیوں سے اساتذہ کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر جبری تبادلوں کے احکامات واپس نہ لیے گئے تو اساتذہ اپنے بچوں سمیت احتجاج کریں گے۔
احتجاج میں شریک اساتذہ نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر ”جبری تبادلے نامنظور“ اور ”اساتذہ کا استحصال بند کرو“ کے نعرے درج تھے۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ محکمہ تعلیم اساتذہ کے ساتھ انصاف کرے اور تبادلوں کے احکامات فوری طور پر منسوخ کیے جائیں۔