یوٹیوبر سعد الرحمٰن المعروف ڈکی بھائی کے کیس میں اہم پیش رفت سامنے آ گئی۔ ان کی اہلیہ اروب جتوئی کی مدعیت میں نیشنل سائبر کرائم ایجنسی کے آٹھ افسران کے خلاف سنگین نوعیت کے الزامات پر مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
ایف آئی آر کے مطابق نامزد افسران پر رشوت لینے کے علاوہ کروڑوں روپے خوردبرد کرنے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ شکایت کنندہ کا مؤقف ہے کہ ملزمان نے مقدمے میں ریلیف دلانے کے عوض 60 لاکھ روپے جبکہ ڈکی بھائی کو جوڈیشل ریمانڈ پر بھیجنے کے بدلے 30 لاکھ روپے رشوت وصول کی۔
مزید یہ بھی الزام لگایا گیا ہے کہ ڈکی بھائی کے اکاؤنٹ سے 3 لاکھ 26 ہزار 420 امریکی ڈالرز (تقریباً 9 کروڑ پاکستانی روپے) غیر قانونی طور پر نکال کر خوردبرد کیے گئے۔
ذرائع کے مطابق ایف آئی اے نے معاملے کی انکوائری شروع کر دی ہے اور کچھ افسران کو حراست میں بھی لیا جا چکا ہے۔