بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس دسمبر میں ہوگا جس میں پاکستان کے لیے ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کی تیسری قسط کی منظوری دیے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع وزارتِ خزانہ کے مطابق یہ قسط ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسلٹی پروگرام کے تحت منظور کی جائے گی جبکہ اجلاس میں کلائمیٹ فنانسنگ کے تحت مزید 20 کروڑ ڈالر بھی پاکستان کو فراہم کیے جائیں گے۔ یہ اضافی رقم کلائمیٹ ریزیلینس فنانسنگ کے پروگرام کے تحت حاصل ہوگی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے پاکستان سے سیلاب کے بعد کا نظرثانی شدہ معاشی ڈیٹا طلب کیا ہے کیونکہ ادارے کو خدشہ ہے کہ حالیہ سیلاب کے اثرات سے پاکستان کی مجموعی قومی پیداوار 0.25 سے 0.50 فیصد تک کم ہو سکتی ہے۔رپورٹ کے مطابق زرعی پیداوار میں کمی کا امکان ظاہر کیا گیا ہے جبکہ آئی ایم ایف نے پاکستان کی مجموعی معاشی شرحِ نمو 3.25 سے 3.5 فیصد تک رہنے کا اندازہ لگایا ہے۔
مزید برآں ایف بی آر کے ٹیکس اہداف پر بھی نظرثانی کا امکان ہے۔ پاکستان نے ٹیکس ہدف پورا نہ ہونے کی صورت میں ضروری اقدامات کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے اور نظرثانی شدہ ٹیکس منصوبہ جلد آئی ایم ایف کو پیش کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ 15 اکتوبر کو طے پایا تھا جس کے بعد وزارتِ خزانہ حکام پُرامید ہیں کہ دسمبر میں ہونے والے اجلاس میں تیسری قسط کی منظوری دے دی جائے گی۔