مرگی جیسے پیچیدہ مرض کے ساتھ زندگی گزارنا آسان نہیں، لیکن راولپنڈی سے تعلق رکھنے والے نوجوان زین نے ثابت کر دیا ہے کہ اگر ارادہ مضبوط ہو تو مشکلات راستہ نہیں روک سکتیں۔
زین کئی برسوں سے ایپی لیپسی (مرگی) کے مرض میں مبتلا ہیں، جس کے باعث تعلیم اور سماجی زندگی میں شدید مشکلات کا سامنا رہا۔ اسکول چھوٹ گیا، دوست دور ہوتے گئے، مگر والدین نے زین کا ساتھ نہیں چھوڑا اور ہر مرحلے پر اس کا حوصلہ بڑھایا۔
وقت کے ساتھ زین نے اپنی صلاحیتوں کو پہچانا اور ڈیجیٹل آرٹ کے شعبے میں قدم رکھا۔ آن لائن کورسز کے ذریعے گرافک ڈیزائن سیکھا اور اب اپنی پینٹنگز اور ڈیزائن آن لائن فروخت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ زین کا کہنا ہے کہ آرٹ ان کے لیے صرف ہنر نہیں بلکہ ایک طرح کی تھراپی ہے۔
زین روحانیت سے بھی گہرا تعلق رکھتے ہیں۔ وہ ایک بہترین مؤذن اور نعت خواں ہیں اور عبادت کو ذہنی سکون کا ذریعہ سمجھتے ہیں۔
خاندانی تعاون کے ساتھ زین نے سموسے کے چھوٹے کاروبار کا بھی آغاز کیا۔ ابتدا میں ایک درجن سموسوں سے شروع ہونے والا یہ کام آہستہ آہستہ آگے بڑھ رہا ہے، جس سے زین خود مختاری کی طرف قدم بڑھا رہے ہیں۔
زین کا کہنا ہے: اگر اللہ کسی کمی کے ساتھ آزماتا ہے تو اس کے ساتھ طاقت بھی دیتا ہے، بس خود پر یقین رکھنا ضروری ہے۔
زین کی یہ کہانی اُن تمام نوجوانوں کے لیے ایک پیغام ہے جو بیماری، غربت یا حالات کے باعث مایوسی کا شکار ہیں کہ حوصلہ، محنت اور خود پر یقین زندگی بدل سکتا ہے۔
زین واقعی ہمت، ہنر اور حوصلے کی ایک روشن مثال ہیں۔