پاکستان شاہین ٹیم کے ہیڈ کوچ اعجاز احمد جونیئر نے بھارت کی اے ٹیم کے خلاف کامیابی پر خوشی کا اظہار کیا ہے لیکن اپنے کھلاڑیوں کو باور کرا دیا ہے کہ ابھی ان کا کام پورا نہیں ہوا اور ان کا مقصد صرف ایک میچ جیتنا نہیں بلکہ ان کا ہدف ایشیا کپ رائزنگ اسٹارز ٹورنامنٹ جیتنا ہے۔
اتوار اعجاز احمد کے لیے بڑا خاص دن ثابت ہوا کیونکہ کچھ سال پہلے ایک وقت ایسا بھی آیا کہ ان کو کوچنگ سے معطل بھی کردیا گیا اور بعد میں پاکستان کرکٹ بورڈ نے ان کو نوکری سے بھی فارغ کردیا۔
سابق ٹیسٹ بیٹسمین کو ان مصیبتوں کا سامنا اس لیے کرنا پڑا کہ 2018 اور 19 میں ان کے خلاف ڈومیسٹک کرکٹ کے ایک میچ میں سیالکوٹ ٹیم کے کوچ کی حیثیت سے میچ فکسنگ کا الزام لگایا گیا تھا جو بعد میں غلط ثابت ہوا اور پاکستان کرکٹ بورڈ نے ان کو پھر سے نوکری پر رکھ لیا۔
2020 میں اعجاز احمد جونیئر کو پھر مصیبت کا سامنا اس وقت کرنا پڑا جب ان کی کوچنگ میں پاکستان کی ٹیم نے آئی سی سی ورلڈ کپ میں انتہائی خراب پرفارمنس دی اور ان کو شدید تنقید اور پوچھ گچھ کا سامنا کرنا پڑا۔
اعجاز احمد کا کہنا ہے کہ پاکستان شاہین کی ٹیم نے بھارت کو ہرا کر ایک ہدف تو پورا کیا لیکن اگر وہ ٹورنامنٹ جیت گئے تو ان کے لیے یہ جیت نئی شروعات کے برابر ہوگی۔ اعجاز نے بتایا کہ انہوں نے پہلے ہی کھلاڑیوں کو بتا دیا تھا کہ اگر بھارت کے کھلاڑی ہاتھ نہ ملائے تو آگے بڑھنے کی ضرورت نہیں اور اپنے گیم پر فوکس رکھیں۔
انہوں نے معاذ صداقت کی پرفارمنس کی تعریف کی اور امید ظاہر کی کہ ٹیم کے تمام کھلاڑی اسی طرح آخر تک پاکستان کا نام روشن کریں گے۔