صوبائی مشیر برائے کھیل و امورِ نوجوانان تاج محمد خان ترند نے مشعل باضابطہ طور پر آزاد جموں کشمیر کے ڈی جی اسپورٹس کے حوالے کی۔
قیوم اسپورٹس کمپلیکس پشاور میں اولمپک ٹارچ ریلی کے سلسلے میں ایک پروقار اور شاندار تقریب منعقد ہوئی جس میں صوبائی مشیر برائے کھیل و امورِ نوجوانان تاج محمد خان ترند مہمانِ خصوصی تھے۔
تقریب میں خیبر پختونخوا اولمپک ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری ذوالفقار بٹ اولمپک ٹارچ اٹھائے اسٹیج پر پہنچے، جہاں انہوں نے سابق صوبائی وزیر کھیل سید عاقل شاہ، صدر ہارون ظفر اور دیگر شخصیات کے ہمراہ مشعل مشیر برائے کھیل تاج محمد ترند کے حوالے کی۔ بعدازاں مشیر کھیل نے مشعل باضابطہ طور پر آزاد جموں کشمیر کے نمائندوں کے سپرد کی جہاں سے یہ تاریخی سفر جاری رہے گا اور نیشنل گیمز کے آغاز تک مشعل کا یہ سفر مختلف شہروں میں جاری رہے گا۔ اولمپک مشعل کا سفر میزبان شہر کراچی پہنچ کر اختتام پذیر ہوگا۔
تقریب میں بتایا گیا کہ خیبر پختونخوا کا 480 کھلاڑیوں اور آفیشلز پر مشتمل دستہ 6 دسمبر سے کراچی میں ہونے والے 35 ویں نیشنل گیمز میں بھرپور انداز میں شرکت کرے گا، جہاں مختلف کھیلوں میں صوبے کی نمائندگی کی جائے گی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مشیر کھیل تاج محمد ترند نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں اور جب بھی یہاں کے کھلاڑیوں کو موقع ملا ہے انہوں نے ملکی و بین الاقوامی سطح پر اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے۔
انہوں نے نیشنل گیمز میں پوزیشن حاصل کرنے والے کھلاڑیوں کے لیے انعامات کا اعلان کرتے ہوئے کہا گولڈ میڈل جیتنے والے کھلاڑی کو 3 لاکھ روپے، سلور میڈلسٹ کو 2 لاکھ روپے، برانز میڈل جیتنے والے کو 1 لاکھ روپے کا اعلان کیا۔
تاج محمد ترند کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کھیلوں کے فروغ کو اپنی اولین ترجیحات میں شامل کیے ہوئے ہے اور اسی مقصد کے تحت صوبے بھر میں اسپورٹس انفراسٹرکچر کی بہتری کے لیے متعدد منصوبے جاری ہیں۔
مشیر کھیل نے بتایا کہ قیوم اسپورٹس کمپلیکس میں نیا ایتھلیٹکس ٹریک مکمل کرنے پر کام تیزی سے جاری ہے جبکہ سوئمنگ پول کو سال بھر قابل استعمال بنانے کے لیے بھی عملی اقدامات کیے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رواں سال خیبر پختونخوا گیمز بھی منعقد کیے جائیں گے جن میں مختلف ایونٹس میں 5 ہزار سے زائد کھلاڑی حصہ لیں گے۔
تاج محمد ترند نے نوجوان کھلاڑیوں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ محنت، لگن اور عزم کے ساتھ میدان میں اتریں اور صوبے کے لیے زیادہ سے زیادہ میڈلز جیت کر نام روشن کریں۔ تقریب سے سابق صوبائی وزیر کھیل اور سابق صدر خیبر پختونخوا اولمپک ایسوسی ایشن سید عاقل شاہ نے بھی خطاب کیا۔
انہوں نے کہا کہ طویل عرصے کے بعد نیشنل گیمز کراچی میں منعقد ہونے جارہے ہیں جو مثبت پیش رفت ہے، اور امید ہے کہ اس بار بھی یہ گیمز شاندار طریقے سے منعقد ہوں گے۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سے مطالبہ کیا کہ صوبائی اولمپک ایسوسی ایشن کو بین الصوبائی گیمز کے انعقاد کی اجازت دی جائے تاکہ پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے ساتھ پیش رفت کو مزید آگے بڑھایا جاسکے۔
عاقل شاہ نے زور دیتے ہوئے کہا کہ آئندہ ہونے والے سیف گیمز کے چند ایونٹس خیبرپختونخوا میں بھی کرائے جائیں، بصورت دیگر ہزاروں کھلاڑیوں کے ساتھ اسلام آباد تک پرامن احتجاجی مارچ کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا نے ماضی میں ہمیشہ بہترین طرز پر گیمز منعقد کیے ہیں اور آئندہ بھی ذمہ داری سے یہ فریضہ انجام دے سکتا ہے۔