فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی نے نیشنل سائبر کرائمز انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) کے افسران پر مشتمل مبینہ کروڑوں روپے کی رشوت کے اسکینڈل کی تحقیقات کا دائرہ وسیع کر دیا ہے۔
ایف آئی اے حکام کے مطابق مخصوص مدت کے دوران تعینات رہنے والے مزید افسران اور عملے کے خلاف تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔ کراچی سینٹر کے سابق سینئر افسران سمیت دیگر اہلکاروں کو بھی تفتیش کے لیے طلب کیا جائے گا۔
تحقیقات کا دائرہ لاہور اور دیگر شہروں تک بھی بڑھایا جا رہا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ کرپشن کی یہ انکوائری ملزم ڈکی بھائی کے نام سے کی گئی ہے سے مبینہ طور پر غیر قانونی رقم وصول کرنے کے الزامات کے بعد شروع کی گئی۔
تحقیقات کے دوران لاہور اور اسلام آباد میں درج مقدمات میں متعدد افسران اور اہلکاروں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ ایف آئی اے نے تصدیق کی ہے کہ اسکینڈل میں ملوث چار افسران کے استعفے بھی منظور کر لیے گئے ہیں۔
ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ تحقیقات جاری ہیں اور شواہد کی بنیاد پر مزید کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔