بھارت میں ایک سوشل میڈیا صارف نے اپنے تجربے کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسے سانس لینے میں دشواری ہو رہی تھی لیکن اس کے باس نے بیماری کی چھٹی یا کسی قسم کا ریلیف دینے سے انکار کر دیا۔
صارف نے بتایا کہ چھٹی لینے کے لیے وقت بہت کم بچا تھا اور اس کا کولیگ بھی ڈیڈ لائن ختم کرنے پر زور دے رہا تھا۔ جب اس نے ڈاکٹر کے پاس جانے کی ضرورت کے بارے میں بات کی تو کولیگ نے اسے نظرانداز کیا اور کہا کہ باس کو اطلاع دو۔
صارف نے مزید کہا کہ جب اس نے باس کو بتایا تو جواب ملا کہ وقت کم ہے بس ریسٹ کرو اور کل صبح کام مکمل کرو۔
صارف نے سوشل میڈیا پر کہا کہ کبھی کبھار باسز بھول جاتے ہیں کہ دفتر میں کام کرنے والے بھی انسان ہیں اور صحت کے مسائل کو سنجیدگی سے لینا ضروری ہے۔