توہین الیکشن کمیشن کیس میں سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے گئے۔
الیکشن کمیشن میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور فواد چودھری کیخلاف توہین چیف الیکشن کمشنر اور توہین الیکشن کمیشن کیس کی سماعت ہوئی۔
الیکشن کمیشن کے حکام نے کہا کہ ہائیکورٹ میں بانی پی ٹی آئی کیلئے اس کیس میں کوئی حکم امتناع نہیں، جنوری میں آخری بار ہائیکورٹ میں اس کیس کی سماعت ہوئی تھی، ہائیکورٹ نے حتمی آرڈر پاس کرنے سے روکا تھا لیکن کارروائی کی جا سکتی ہے۔
اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات 29 ستمبر کو کرائینگے ، الیکشن کمیشن کی ہائیکورٹ کو یقین دہانی
وکیل بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ الیکشن کمیشن جوابدہ کی ورچول حاضری کو یقینی بنا سکتا ہے۔ممبر الیکشن کمیشن نے بتایا کہ کیا ویڈیو لنک سے حاضری لگوا سکتے ہیں؟ سول کیسز میں تو حاضری ضروری نہیں، کریمنل کیس میں حاضری لازمی ہے۔
معاون وکیل بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ قانون شہادت میں آپ ٹیکنالوجی کو استعمال کر سکتے ہیں، کورٹ ورچول حاضری کی اجازت دے سکتی ہے۔
ستمبر میں اگلے انتخابات کی تیاریاں شروع ہو جائیں گی، فواد چوہدری کا دعویٰ
ممبر الیکشن کمیشن نے کہا کہ فواد چودھری تو جیل میں نہیں ، انکا وارنٹ نکالتے ہیں، معاون وکیل کا کہنا تھا کہ ہائیکورٹ میں فواد چوہدری کا کیس چل رہا ہے۔
ممبر الیکشن کمیشن نے کہا کہ ہائیکورٹ میں تو فواد چودھری کی حاضری ضروری نہیں، بعد ازاں الیکشن کمیشن نے مسلسل غیر حاضری پر سابق وفاقی وزیر فواد چودھری کی قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے سماعت 7 اگست تک ملتوی کر دی۔