پاکستان سمیت دنیا کے کون کون سے ممالک میں ’ایکس‘ پر پابندی ہے؟

image

دنیا کے چند ممالک ایسے ہیں کہ جہاں مختلف وجوہات کی بنا پر معروف سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر پابندی عائد ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سنیچر کو برازیل کی حکومت کی جانب سے ’ایکس‘ پر پاپندی کے بعد اس فہرست میں ایک نئے ملک کا اضافہ ہوا ہے۔

اس فہرست میں شامل بیشتر ممالک میں آمرانہ نظام حکومت قائم ہے۔

ایکس پر مستقل پابندی کے علاوہ بعض ممالک نے مخالف سیاسی آوازوں کو خاموش کرنے کے لیے اس پلیٹ فارم تک صارفین کی رسائی روک رکھی ہے۔

سنہ 2011 میں عرب بہار کے دوران مصر، 2014 اور پھر 2023 میں ترکی اور 2021 میں آذربائیجان کے صدارتی الیکشن کے دوران ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر پابندیاں عائد کی گئی تھیں۔

یہاں ان چند ممالک کا ذکر ہے جہاں ایکس پر پابندی ہے۔

چین

چین نے ایکس پر 2009 سے بندش عائد کر رکھی ہے۔ یہ پابندی حکومت کی جانب سے تیانامین سکوائر میں جمہوریت کے حامی مظاہرین کو کچلنے کے واقعے کی 20ویں برسی سے دو دن قبل لگائی گئی تھی۔

اس کے بعد بہت سے چینی شہری مقامی پلیٹ فارمز ویبو یا وی چیٹ پر منتقل ہو گئے تھے۔

ایران

ایران میں 2009 کے صدارتی انتخابات کے بعد پھوٹ پڑنے والے احتجاجی مظاہروں کے دوران ایکس کو بلاک کر دیا گیا تھا۔

اس کے بعد یہ پلیٹ فارم ایران میں بندش کا شکار ہے اور حکومت مخالف سیاسی آوازوں کی بیرونی دنیا تک رسائی نہ ہونے کے برابر ہے۔

ترکمانستان

دور دراز واقع ایشیائی ملک ترکمانستان نے 2010 میں ایکس سمیت کئی غیرملکی آن لائن سروسز اور ویب سائٹس پر پابندی عائد کر دی تھی۔

اس کے بعد سے حکام شہریوں کی آن لان سرگرمیوں کی سرکاری آپریٹر ’ترکمان ٹیلی کام‘ کے ذریعے کڑی نگرانی کر رہے ہیں۔

شمالی کوریا

شمالی کوریا کی حکومت نے 2010 میں اس وقت اپنا ایکس آفیشل اکاؤنٹ بنایا تھا جب غیرملکیوں کی وہاں دلچسپی پیدا ہونا شروع ہوئی لیکن اپریل 2016 میں فیس بک، یوٹیوب، جوئے اور جنسی مواد پر مبنی ویب سائٹس کے ساتھ ساتھ ایکس کو بھی اس ملک میں بند کر دیا گیا تھا۔

شمالی کوریا میں سرکاری ویب سائٹس کے علاوہ دیگر پلیٹ فارمز تک بہت کم اور صرف سرکاری حکام ہی کو رسائی حاصل ہے۔

میانمار

میانمار میں فوجی حکام کی جانب سے آن سان سوچی کی سویلین حکومت گرائے جانے کے بعد تنقیدی آوازوں کو دبانے کے لیے سنہ 2021 میں ایکس کو بلاک کر دیا گیا تھا۔ اس کے بعد سے میانمار کے انٹرنیٹ پر فوجی جنتا کا سخت کنٹرول ہے۔

روس

روس نے 2021 میں اس وقت ایکس کو بلاک کر دیا تھا جب حکومت کو اس پلیٹ فارم پر غیرقانونی مواد کے پھیلاؤ سے متعلق شکایات موصول ہوئیں۔

اس کے بعد جب روس نے یوکرین پر حملہ کیا تو مارچ 2021 میں ایکس پر باقاعدہ پابندی عائد کر دی گئی۔

بہت سے روسی صارفین اب ایکس تک رسائی کے لیے وی پی این استعمال کرتے ہیں۔

برازیل میں ایکس پر پابندی کا واقعہ اس فہرست میں تازہ ترین ہے (فائل فوٹو: میش ایبل)پاکستان

پاکستان میں رواں برس آٹھ فروری کو ہونے والے عام انتخابات سے قبل ایکس پر بندش عائد کر دی گئی تھی۔

اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق فوجی حمایت یافتہ پاکستانی حکومت کا کہنا ہے کہ انہوں نے ایکس کو سکیورٹی وجوہات کی بنا پر بند کیا ہے۔

جیل میں قید پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنی مخالف سیاسی جماعت کے خلاف بدعنوانی کے الزامات کے لیے بڑے پیمانے پر اس پلیٹ فارم کا استعمال کیا۔

وینزویلا

وینزویلا کے صدر نکولس مادرو جن پر بدعنوانی کے الزامات ہیں، انہوں نے 9 اگست کو 10 دن کے لیے ایکس پر پابندی عائد کر دی تھی۔ یہ اس دوران کا واقعہ ہے جب سکیورٹی فورسز ملک گیر مظاہروں کو طاقت سے کچل رہی تھیں۔

یہ پابندی 10 دن سے کہیں زیادہ دورانیے تک عائد رہی۔

برازیل

برازیل میں ایکس پر پابندی کا واقعہ اس فہرست میں تازہ ترین ہے۔ یہ پاپندی سپریم کورٹ کے جج الیگزینڈر دا مورائس کی جانب سے لگائی گئی ہے۔

اب برازیل میں وی پی این کے ذریعے ایکس تک رسائی حاصل کرنے والے صارف پر آٹھ ہزار 900 ڈالر جرمانہ عائد کیا جائے گا۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.