’کبھی کبھی ذاتی تصاویر بھی بھیجتی تھی‘: فرضی خاتون کی محبت جو بزرگ شخص کو سڑک پر لے آئی

روڈرِک لوج 2019 میں اپنی اہلیہ کے انتقال کے بعد سے تنہا زندگی گزار رہے تھے کہ اچانک انھیں ایک بار محبت ہو گئی اور اپنی اس محبت کو شادی میں بدلنے کے لیے انھوں نے برطانیہ سے ہزاروں میل کینیا جانے کا فیصلہ کیا۔
برطانیہ، فراڈ
Getty Images

روڈرِک لوج 2019 میں اپنی اہلیہ کے انتقال کے بعد سے تنہا زندگی گزار رہے تھے کہ اچانک انھیں ایک بار پھر محبت ہو گئی اور اپنی اس محبت کو شادی میں بدلنے کے لیے انھوں نے برطانیہ سے ہزاروں میل دور کینیا جانے کا فیصلہ کیا۔

69 برس کے روڈرِک اقوامِ متحدہ کے سابق ملازم ہیں اور برطانوی علاقے سافک میں رہائش پزیر تھے۔ ان کی تنہائی دور کرنے کی غرض سے کینیا میں ان کی دوست نے ان کا رابطہ انیتا نامی ایک ’خاتون‘ سے کروا دیا۔

سوشل میڈیا پر انیتا سے ایک تعلق قائم کرنے کے بعد روڈرِک کو پہلی بار ایسا محسوس ہوا جیسے انھیں اپنی اہلیہ کی موت کے بعد ایک بار اور محبت ہو گئی ہے۔

اسی محبت کے ہاتھوں مجبور روڈرِک نے کینیا کے دارالحکومت نیروبی منتقل ہونے کا فیصلہ کیا۔

لیکن روڈرِک کو معلوم نہیں تھا کہ یہ محبت ایک فراڈ ہے جو انھیں سڑک پر لے آئے گی۔ اس فراڈ کا شکار ہو کر انھوں نے اپنی زندگی بھر کی جمع پونجی 85 ہزار پاؤنڈ کینیا میں اپنی محبوبہ کو ارسال کر دی، محبوبہ بھی وہ جس کا حقیقت میں کوئی وجود ہی نہیں تھا۔

روڈرِک نے بی بی سی کو بتایا کہ ’اس نے کہا کہ اس کی ملکیت میں چار بیڈروم کا ایک گھر ہے لیکن شادی کرنے کے لیے مجھے اسے جہیز دینا ہوگا، تو میں نے اس گھر کی تزین و آرائش کی ذمہ داری اُٹھالی۔‘

’میں نے اُسے گھر کے متعدد حصوں (کی تزین و آرائش) کے لیے پیسے بھیجنا شروع کر دیے اور وہ مجھے گھر کی تصاویر اور کبھی کبھی ذاتی نوعیت کی تصاویر بھی بھیجتی تھیں۔‘

’انھوں نے مجھے بتایا تھا کہ وہ بیوٹی مصنوعات بنانے والی ایک کمپنی کی مینجنگ ڈائریکٹر ہیں جس میں 30 ملازم بھی کام کرتے ہیں، تو میں نے سوچا کہ وہ ایک قابل خاتون ہیں۔‘

روڈرِک کو اپنے ساتھ ہونے والے فراڈ کا علم اس وقت ہوا جب وہ ہونے والی دُلہن سے ملنے کے لیے کینیا پہنچے۔ جب وہ ایئرپورٹ پر اُترے تو وہ ’خاتون‘ کہیں بھی نہیں تھیں اور جب روڈرِک نے انیتا سے ملنے کو کوششیں تیز کیں تو انھیں بار بار بہانے سننے کو ملے۔

تھوڑی سی چھان بین کے بعد روڈرک کو آخر کار معلوم ہو ہی گیا کہ ان کی جس دوست نے ان کا انیتا سے رابطہ کروایا تھا وہ ہی اس فراڈ کے پیچھے ہے۔

اقوامِ متحدہ کے سابق ملازم کہتے ہیں کہ ’ہمارے درمیان معاہدہ ہوا تھا کہ ہم نیروبی میں تفصیلی ملاقات کریں گے، ایسا نہیں ہو سکا کیونکہ وہ ایک فراڈ تھا اور انیتا کا وجود ہی نہیں تھا۔‘

اپنی دوست کا ذکر کرتے ہوئے روڈرک کا کہنا تھا کہ ’وہ تو انتہائی بُری ہے ہی لیکن میں بھی بیوقوف تھا اور میں اس کی ایک بھیانک قیمت چُکا رہا ہوں۔ مجھے لگا کہ انیتا اپنا وجود رکھتی ہے، میں شرمسار ہوں۔‘

نیروبی سے برطانیہ واپسی پر روڈرِک نے تین دن ہیتھرو ایئرپورٹ پر گزارے اور اب وہ ووکنگ میں بے گھر افراد کی ایک آماجگاہ میں رہ رہے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ انھیں اپنی زندگی سے اب کوئی امید نہیں۔ ’اپنی اہلیہ کو کھو دینے کے بعد میں کمزور پڑ گیا تھا کیونکہ مجھے ایک پارٹنر چاہیے تھا اور بہتر معیارِ زندگی چاہیے تھا۔‘

’اب میرا مستقبل برباد ہو گیا، میری کوئی زندگی نہیں بچی۔ میرا کوئی خاندان نہیں، صرف کچھ دوست ہیں جو مجھے بیوقوف کہتے ہیں۔‘

یہ بھی پڑھیے

روڈرِک کا کہنا ہے کہ ان کے پاس اب ایک کوڑی بھی موجود نہیں اور ’میں امید کرتا ہوں کہ وہ شیطان عورت (دوست) جہنم میں جلے گی۔‘

رچرڈسن پارٹلی لا فرم کے سینیئر پارٹنر مارٹن رچرڈسن اس حوالے سے کہتے ہیں کہ ’یہ ایک دُکھی کہانی ہے۔ روڈرِک ایک کمزور پوزیشن میں تھے اور اس کا فائدہ اُٹھایا گیا۔‘

مارٹن اسے ’رومانس فراڈ‘ کا نام دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ ’یہ اس لیے زیادہ خطرناک ہوتے ہیں کیونکہ اس سے نہ صرف متاثرہ افراد کو مالی مشکلات ہوتی ہیں بلکہ جذباتی مشکلات بھی پیش آتی ہیں۔‘

وہ مزید کہتے ہیں کہ ’میرے خیال میں جس بینک سے روڈرِک نے اپنی جمع پونجی کینیا بھیجی اس کے حکام کو روڈرک سے مزید سوالات کرنے چاہیے تھے کہ وہ کیا کر رہے ہیں۔‘

مارٹن کہتے ہیں کہ ’اس فراڈ سے روڈرِک کی زندگی تباہ ہوگئی لیکن ہم ان کی رقم واپس حاصل کرنے کے لیے ہر کوشش کر رہے ہیں۔‘

برطانیہ کے نیشنل فراڈ اینڈ سائبر کرائم رپورٹنگ سینٹر نے ’رومانس فراڈ‘ کو پہچاننے میں لوگوں کی مدد کرنے کے لیے اپنی ویب سائٹ پر ہدایات بھی جاری کر رکھی ہیں۔

ان ہدایات میں کہا گیا ہے کہ آپ کسی سے ملاقات بغیر اُسے کبھی پیسے نہ بھیجیں، کسی کو اپنے بینک اکاؤنٹ تک رسائی نہ دیں، کسی کے لیے قرضہ نہ لیں اور اپنی ذاتی دستاویزات بھی کسی کو فراہم نہ کریں۔


News Source   News Source Text

BBC
مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.