زرا سا اچار کیسے آپ کو اسپتال کی دہلیز پر پہنچا سکتا ہے؟ وہ احتیاط جو سب کے لئے جاننا ضروری ہے

image

برصغیر میں اچار کا استعمال صدیوں سے رائج ہے اور ہر کھانے کی میز پر اس کی موجودگی عام بات ہے۔ اس کی مختلف اقسام اور منفرد ذائقہ لوگوں کو اپنی جانب کھینچتا ہے، لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ اس مزیدار لذت کے پیچھے صحت کے کچھ خطرات بھی پوشیدہ ہیں؟

اچار: ذائقے کے ساتھ صحت کے لیے نقصانات بھی؟

ماہرین صحت کے مطابق، اچار کو لمبے عرصے تک محفوظ رکھنے کے لیے اس میں نمک اور تیل کی بڑی مقدار شامل کی جاتی ہے، جو روزانہ استعمال کرنے پر صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔

وزن اور غذائیت پر اثرات

اگر آپ اچار کو چاول یا دیگر کھانوں کے ساتھ زیادہ استعمال کرتے ہیں تو یہ آپ کی غذا میں توازن بگاڑ سکتا ہے۔ صرف سبزیوں اور اچار کے ساتھ چاول کھانے سے جسم کو ضروری غذائی اجزاء نہیں ملتے، جس سے وزن بڑھنے کا خطرہ ہوتا ہے۔

بلڈ پریشر اور دل کی بیماریاں

اچار میں زیادہ نمک کی موجودگی ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ زیادہ نمک دل کے مسائل پیدا کر سکتا ہے، خاص طور پر ان لوگوں کے لیے جو پہلے سے دل کی بیماریوں کا شکار ہیں۔

کینسر کا خطرہ

ایک اور تشویشناک پہلو یہ ہے کہ زیادہ اچار کھانے سے کینسر کے کچھ اقسام کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔ مرچوں اور مسالوں کی زیادتی پیٹ میں سوزش اور ہاضمے کے مسائل کا باعث بن سکتی ہے، جو آگے چل کر سنگین بیماریوں کا سبب بن سکتی ہے۔

اعتدال میں استعمال

اگرچہ اچار کھانا اپنی جگہ پر لطف دیتا ہے، لیکن ماہرین تجویز کرتے ہیں کہ اسے اعتدال میں استعمال کیا جائے تاکہ اس کے ممکنہ نقصانات سے بچا جا سکے۔ "پرہیز آدھا علاج ہے" اس کا اطلاق اچار پر بھی ہوتا ہے۔

اچار کا ذائقہ لاجواب ہے لیکن اس کا زیادہ استعمال آپ کی صحت کے لیے خطرناک ہو سکتا ہے۔ لہٰذا بہتر یہی ہے کہ ذائقے اور صحت میں توازن رکھا جائے اور اچار کو کبھی کبھار ہی لطف اندوز ہونے کے لیے استعمال کیا جائے!


About the Author:

Khushbakht is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.