برطانیہ کی کنزرویٹو پارٹی کے ایک سینیئر سیاستدان نے تجویز دی ہے کہ برطانیہ کے تمام ایئرپورٹس اور داخلی راستوں پر یہودیوں کا مقدس نشان سٹار آف ڈیوڈ (ستارۂ داؤدی) لگا دیا جائے۔عرب نیوز کے مطابق رابرٹ جینرک، جو کہ کنزرویٹو پارٹی کی قیادت کے امیدوار ہیں، نے مطالبہ کیا ہے کہ برطانیہ اپنا سفارت خانہ بھی تل ابیب سے یروشلم منتقل کر دے۔رابرٹ جینرک کا کہنا تھا کہ برطانیہ کا اقدام یہ ظاہر کرے گا کہ ہم اسرائیل کے ساتھ ہیں۔
کنزرویٹو سیاستدان کا مزید کہنا تھا کہ وہ چاہتے ہیں کہ اسرائیلی برطانیہ میں پاسپورٹ حاصل کر کے معمول کے طریقہ کار کے مطابق داخل ہوں بلکہ وہ ای گیٹس کے ذریعے آئیں۔
رابرٹ جینرک جو کہ سابق وزیراعظم رشی سونک کی جگہ کنزرویٹو پارٹی کی قیادت کے مضبوط امیدوار ہے، نے ’کنزرویٹو فرینڈز آف اسرائیل‘ کے استقبالیے میں سیاہ رنگ کی ہوڈی (جیکٹ) پہن کر شرکت کی جس پر لکھا ہوا تھا کہ ’حماس دہشت گرد ہے۔‘انہوں نے کہا کہ ’میں چاہتا ہوں کہ یہ ملک اسرائیلیوں اور یہودیوں کو خوش آمدید کہنے والے ممالک میں سب سے آگے ہو۔‘’بطور وزیر امیگریشن میں نے بھرپور کوشش کی کہ ہر اسرائیلی ہمارے ملک میں ای گیٹ کے ذریعے اور آسانی سے داخل ہو۔ اور ہمارے ملک کے ہر ایئرپورٹ اور داخلی پوائنٹس پر ’ستارۂ داؤدی‘ لگا ہو۔‘ان کا کہنا تھا کہ ’ہم اسرائیل کے دوست اور اتحادی ہیں اور اسرائیلیوں کو اپنے ملک میں خوش آمدید کہتے ہیں۔‘رابرٹ جینرک کا برطانوی سفارت خانے کو تل ابیب سے منتقل کرنے کے حوالے سے کہنا تھا کہ ’اگر فارن آفس یا سول سرونٹس اس کی منتقلی نہیں چاہتے تو میں خود اس کی تعمیر (سفارت خانہ) کراؤں گا۔‘کنزر ویٹیو رہنما کا کہنا تھا کہ وہ چاہتے ہیں کہ ستارۂ داؤدی ہر ایئرپورٹ پر لگایا جائے۔ (فوٹو: اے ایف پی)دوسری جانب ’عرب برٹش انڈرسٹینڈنگ‘ کے ڈائیریکٹر کرس ڈوئل نے رابرٹ جینرک کے بیان کو افسوسناک قرار دے دیا۔کرس ڈوئل نے عرب نیوز کو بتایا کہ ’اسرائیل کی حمایت کے معاملے میں کنزرویٹو پارٹی کی قیادت کے تمام امیداواروں میں ایسا لگتا ہے ’مقابلہ حسن‘ چل رہا ہے۔‘’وہ سمجھتے ہیں کہ اس سے ان کو زیادہ ووٹ ملیں گے چاہے زمینی حقیقت کچھ بھی ہو اور رابرٹ جینرک بھی یہی کھیل کھیل رہے ہیں۔‘کرس ڈوئل کا کہنا تھا کہ آخری مرتبہ سابق وزیراعظم لز ٹراس نے پارٹی انتخابات میں سفارت خانے کی منتقلی کے ایشو کو اٹھایا تھا تاہم وہ جلد ہی اس موقف سے پیچھے ہٹ گئیں کیونکہ یہ خیال بہت ہی زہریلا اور غیرذمہ درانہ ہے کیونکہ یہ کشیدگی کو کم کرنے کے بجائے بڑھائے گا۔’حماس دہشت گرد ہے‘ والی جیکٹ پہنے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ’رابرٹ جینرک لوگوں کو مشتعل کرنا چاہتے ہیں اور توجہ حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ یہ غیرسنجیدہ سیاست کی ایک مثال ہے۔‘