نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے خبردار کیا ہے کہ بحیرہ عرب میں بننے والا ممکنہ طوفان اکتوبر کے تیسرے ہفتے میں پاکستان کے ساحلی علاقوں سے ٹکرا سکتا ہے، جس کے لیے متعلقہ محکمے صورتحال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہیں۔ اس طوفانی سسٹم کا آغاز لکشدیپ وادی، بھارت کے قریب سے ہوا ہے اور امکان ہے کہ یہ پاکستانی ساحلی پٹی کو متاثر کرے گا۔
دوسری جانب، بلوچستان میں مغربی ہواؤں کا ایک اور طاقتور سسٹم داخل ہو چکا ہے، جس کے نتیجے میں کوئٹہ اور دیگر علاقوں میں موسلادھار بارشیں ہوئیں، جنہوں نے سردی کی شدت میں اضافہ کردیا ہے۔ بارشوں سے سڑکوں پر پانی جمع ہوگیا، جبکہ محکمہ موسمیات نے مزید بارشوں کی پیشگوئی کی ہے، خاص طور پر ژوب، بارکھان، اور پشین کے علاقوں میں۔ دونوں سسٹمز کی شدت سے پاکستان کے جنوبی اور شمال مغربی علاقے موسمیاتی تبدیلیوں کی زد میں ہیں، جن کے لیے شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔