پشاور ہائیکورٹ نے پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس 2024کے خلاف دائر درخواست پر وفاقی حکومت، اٹارنی جنرل، ایڈووکیٹ جنرل کو نوٹسز جاری کر دیے۔
پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس 2024 کیخلاف دائر درخواست پرپشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کی سربراہی میں 2رکنی بنچ نے سماعت کی،عدالت نے وفاقی حکومت، اٹارنی جنرل، ایڈووکیٹ جنرل کو 27اے کا نوٹس جاری کردیا۔
سپریم کورٹ میں مجوزہ آئینی ترامیم کیخلاف ایک اور درخواست دائر
وکیل درخواست گزار نے کیس پر فیصلے تک آئینی پیکج پر پابندی لگانے کی استدعا کی، چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ نے کہاکہ ہم اس کو بھی دیکھیں گے اس کو لارجر بنچ سنے یا 2 رکنی بنچ اس کی سماعت کرے۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ یہ درخواست ڈسٹرکٹ بار کی طرف سے ہے یا نائب صدر ڈسٹرکٹ بار،قومی اسمبلی اور سینیٹ میں ممبران کی تعداد کتنی ہے؟ جس پر وکیل درخواستگزار نے کہاکہ قومی اسمبلی میں ممبران کی تعداد272اور سینیٹ میں 81ہے،عدالت نے کیس کی سماعت 15اکتوبر تک ملتوی کردی۔