پشاور: خیبر پختونخوا اسمبلی کے اجلاس میں ہنگامہ آرائی کے دوران لاتیں، مکے اور گھونسے چل گئے۔
خیبر پختونخوا اسمبلی میں اجلاس کے دوران وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کی تقریر کے بعد اراکین اسمبلی گتھم گتھا ہو گئے۔ اپوزیشن اراکین نے ایوان میں شور مچایا کہ وزیر اعلیٰ کو وقت دیا لیکن ہمیں کیوں نہیں دیا؟
اپوزیشن اراکین نے کہا کہ اگر ہمیں وقت نہیں دیا جا رہا تو ہم اجلاس کا بائیکاٹ کر دیں گے۔ اس دوران شمالی وزیرستان سے تعلق رکھنے والے 2 اراکین اسمبلی آپس میں لڑپڑے۔ لڑائی کے دوران اراکین نے ایک دوسرے پر لاتوں، مکوں اور گھونسوں کی بارش کر دی۔
جھگڑا شروع ہوتے ہی اسپیکر اسمبلی نے اجلاس 15 منٹ کے لیے ملتوی کر دیا۔ جبکہ ایوان کی گیلری سے بھی پی ٹی آئی کارکنان نے اپوزیشن کے خلاف نعرے لگائے۔
علی امین گنڈاپور کی تقریر کے دوران اپوزیشن اراکین خاموش رہے اور اپنی باری کا انتظار کیا۔ وقفہ سوالات کے دوران اسپیکر نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کو مائیک دے دیا تو اپوزیشن ارکان نے شدید احتجاج کیا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کا آئی جی اسلام آباد کو ہٹانے کا مطالبہ
اپوزیشن ارکان نے کہا کہ وقفہ سوالات میں وزیر اعلیٰ کو وقت دے کر اپوزیشن کا حق سلب کیا گیا۔ ہم اسمبلی میں اپنا مؤقف دینا چاہتے ہیں لیکن موقع نہیں دیا گیا۔
اس دوران ہنگامہ آرائی شروع ہو گئی۔ حکومتی اور اپوزیشن اراکین آمنے سامنے آ گئے اور ارکان کے درمیان ہاتھا پائی ہو گئی۔ کئی ارکان آپس میں گتھم گتھا ہوگئے۔