چین نے کراچی ایئرپورٹ کے قریب دھماکے میں دو چینی باشندوں کی ہلاکت کے بعد اپنے شہریوں کو پاکستان کا سفر کرنے سے خبردار کر دیا ہے۔چین کی ویب سائٹ کے مطابق پاکستان میں چینی سفارت خانے نے منگل کو ایک بیان میں اپنے شہریوں کو کہا ہے کہ وہ ’پاکستان کے جنوب مغربی صوبہ بلوچستان اور شمال مغربی صوبہ خیبرپختونخوا کا سفر کرنے سے گریز کریں‘ جہاں چینی باشندوں اور منصوبوں پر حملوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔
بیجنگ نے اسلام آباد سے حملہ آوروں کو ’سخت سزا‘ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ چینی وزارت خارجہ کی جانب سے پیر کے روز جاری کردہ بیان میں کہا گیا تھا کہ بیجنگ اس واقعے کی وجہ سے ’صدمے‘ میں ہے۔
بیان کے مطابق ’چین پاکستان کی جانب سے سکیورٹی کی خامیوں کو دور کرنے اور چین پاکستان اقتصادی راہداری اور پاکستان میں چینی شہریوں کے تحفظ کے لیے ٹھوس کارروائی کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔‘یاد رہے کہ اتوار کی شب کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے قریب دھماکے میں دو چینی شہری ہلاک جبکہ ایک چینی شہری سمیت 11 افراد زخمی ہوگئے تھے۔ اس حملے کی ذمہ داری بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کی تھی۔پیر کو پاکستان میں چینی سفارت خانے نے دھماکے میں دو چینی شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کی تھی۔منگل کو وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے بتایا تھا کہ کراچی میں دہشت گردی کا نشانہ بننے والے چینی انجینئرز چائنیز آئی پی پی سے منسلک تھے اور چین سے توانائی کے قرضوں کی ری شیڈولنگ پر ہونے والے مذاکراتی ٹیم کا حصہ تھے۔