پاکستان کے وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ کسی سکھ یاتری کو یہاں آںے میں کوئی مسئلہ نہیں ہوگا چاہے وہ سال میں دس بار آنا چاہے۔
جمعرات کو اسلام آباد میں امریکی سکھ یاتریوں کے وفد سے گفتگو میں اُن کا کہنا تھا کہ اب یاتریوں کی پاکستان آمد کے لیے کوئی ویزہ فیس نہیں ہوگی۔ ’چاہتے ہیں سالانہ دس لاکھ یاتری پاکستان آئیں۔‘پاکستانی وزیر داخلہ نے کہا کہ ’ابھی 50 ہزار سے ایک لاکھ سکھ یاتری آتے ہیں ہم چاہتے ہیں کہ یہ تعداد دس لاکھ سالانہ ہو جائے اور نوجوان نسل بھی پاکستان آئے۔‘انہوں نے کہا کہ امریکہ سے پاکستان آںے والے سکھ یاتریوں کو خوش آمدید کہتے ہیں۔محسن نقوی نے کہا کہ کچھ مسائل ہیں جن کو جلد از جلد ختم کر دیں گے تاکہ سکھ یاتری پاکستان میں آسانی سے اور زیادہ سے زیادہ مذہبی مقامات کی یاترا کر سکیں۔انہوں نے مہمان یاتریوں سے کہا کہ ’ابھی آپ صرف ننکانہ صاحب، حسن ابدال، لاہور اور کرتار پور جاتے ہیں، اس کے علاوہ بھی اگر آپ کہیں جانا چاہیں ہم آپ کو سہولیات فراہم کریں گے۔‘وزیر داخلہ نے سکھ یاتریوں کو بتایا کہ ’ہم نے پاکستان کو 124 ملکوں کے شہریوں کے لیے ویزہ فری کر دیا ہے۔‘ان کا کہنا تھا کہ ’جب دل کرے آن لائن فارم بھریں، آدھے گھنٹے میں آپ کو ویزہ ملے گا اور اس کے بعد جب آپ کا دل کرے فلائٹ لیں اور پاکستان آئیں۔‘محسن نقوی نے کہا کہ ’جہاں جہاں آپ لوگوں کا کوئی مقدس مقام ہے ہم اُس جگہ کو آپ کے لیے کھول دیں گے پھر اس کے لیے آپ کو اجازت نامے لینے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔‘وزیر داخلہ نے کہا کہ پہلے فیز میں جس سکھ یاتری کے پاس برطانیہ، امریکہ اور کینیڈا کا پاسپورٹ ہے وہ آنکھیں بند کر کے پاکستان آ جائے۔